منگل، 19 مارچ، 2019

اٹک ڈیم سے ملنے والی لاشیں کس کی ہیں، انہیں کس نے قتل کیا ؟سب کچھ سامنے آگیا (بی بی سی رپورٹ )

0 comments

فتح جنگ(جی سی این رپورٹ)5 روز قبل لاپتہ 2 ڈاکٹروں کی لاشیں ضلع اٹک کی تحصیل فتح جنگ کے چھوٹے ڈیم سے بر آمد کرلی گئیں ۔ مقتولین کے ملازمین نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے جائیداد کے لالچ میں قتل کیا۔ پولیس کے مطابق ڈاکٹر افتخار احمد اور ڈاکٹر عزیز احمد کی لاش پر گولیوں اور تشدد کے نشانات عیاں تھے۔ 13 مارچ کو لاپتہ ہونے والے ڈاکٹروں کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر)کے مطابق ڈاکٹر افتخار جو امریکا میں رہتے تھے، فتح جنگ میں کچھ زمینوں کے مالک تھے جبکہ ڈاکٹر عزیز ان زمینوں کی دیکھ بھال کر رہے تھے۔ 13 مارچ کو ڈاکٹر افتخار کی پاکستان آمد پر ڈاکٹر عزیز انہیں اسلام آباد سے فتح جنگ کے علاقے علی جہانگیر میں زمین پر کام کا معائنہ کرانے کے لیے لے کر آئے تھے۔دونوں ڈاکٹرز 13 مارچ کی ہی شام کو اسلام آباد جاتے ہوئے لاپتہ ہوئے تھے جس کی ایف آئی آر فتح جنگ تھانے میں درج کی گئی تھی جس پرڈی پی او سید شہزاد ندیم نے فوری نوٹس لیتے ہوئے ایس ڈی پی او فتح جنگ ،ڈی ایس پی سکندر گوندل اور ڈی ایس پی سی آئی اے راجہ فیاض الحق کی زیر نگرانی ایک ٹیم تشکیل دی ،پولیس ٹیم نے مغویان کی گاڑی جو کوہاٹ روڈ کے کنارے کھڑی تھی برآمد کی اور ٹیکنیکل طریقے سے تفتیش کو آگے بڑھاتے ہوئے فضل حق ولد عادل خان سکنہ تحصیل بفا میرا ضلع مانسہرہ جو کہ زمین کی دیکھ بھال کرتا تھا کوشامل تفتیش کیا جس کی نشاندہی پر اس کے مزید 2ساتھیوں کو گرفتار کیا گیا ہے ، جنہوں نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ انہوں نے زمین کے لالچ میں دونوں ڈاکٹرز کو قتل کیا اور ان کی لاشوں کو ٹریکٹر پر لاد کر چھوٹے ڈیم میں دفن کر دیا ، سوموار کو دونوں لاشیں ڈھوک صوبہ میں قائم چھوٹے سے ڈیم سے بر آمد کر لی گئیں۔ تینوں ملزمان کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کر لیا گیا ۔ لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔تھانہ فتح جنگ کے سٹیشن ہاؤس آفیسر(ایس ایچ او) عابد منیر کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر افتخار کی فتح جنگ میں 46 کینال زرعی اراضی تھی جسے وہ فروخت کرنا چاہتے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق ڈاکٹر افتخار کے زمینوں کو فروخت کرنے کے ارادے کے حوالے سے معلوم ہونے کے بعد ان کے 3 ملازمین نے قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔ ایس ایچ او کے مطابق تینوں ملازمین نے پہلے ڈاکٹر عزیز کو قتل کیا اور بعد ازاں ڈاکٹر افتخار سے بندوق کے زور پر زمین کی ملکیت نام کرانے کے لیے ایک سٹیمپ پیپر پر دستخط لیے جس کے بعد ان کے سر میں گولی ماردی۔ملزمان نے لاشوں کو فارم ہاؤس کے نزدیک قائم ڈیم کی مٹی تلے چھپایا تھا۔ایس ایچ او منیر کا کہنا تھا کہ تینوں ملزمان کو پشاور اور مانسہرہ سے گرفتار کرکے مقامی عدالت سے ان کا 4 روزہ ریمانڈ حاصل کرلیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے ملزمان کا ڈاکٹر افتخار سے دستخط کرایا گیا سٹیمپ پیپر بھی بر آمد کرلیا ہے ۔

The post اٹک ڈیم سے ملنے والی لاشیں کس کی ہیں، انہیں کس نے قتل کیا ؟سب کچھ سامنے آگیا appeared first on Global Current News.



from Global Current News https://ift.tt/2JwJA2m
via IFTTT

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔