بدھ، 13 مارچ، 2019

جسمانی سستی کو دور کرنا چاہتے ہیں یہ کام کریں۔۔ (بی بی سی رپورٹ )

0 comments

اسلام آباد (جی سی این رپورٹ)صبح اٹھتے ہی اکثر افراد کا دل نہیں کرتا کہ وہ بستر سے اٹھیں یا آسان الفاظ میں سستی طاری ہوتی ہے جو کافی دیر تک دور نہیں ہوتی۔یہ قدرتی عمل ہوتا ہے مگر اکثر افراد کو دن بھر سستی کا احساس ہوتا ہے جو کہ مختلف طبی عارضوں کی علامت بھی ہوسکتی ہے، جیسے فلو، جسم میں پانی کی کمی، بخار، گردوں کے مسائل، ناقص غذا کا استعمال، خراٹے ، ڈپریشن یا ذہنی بے چین یوغیرہ۔یہ چند مخصوص ادویات کے استعمال کا نتیجہ بھی ہوسکتا ہے جبکہ یہ قدرتی عمل بھی ہوسکتا ہے مگر اچھی بات یہ ہے کہ اس سستی کو دور بھگانا بھی بہت آسان ہے۔
پانی پینا
اپنے جسم میں پانی کی مقدار کو مناسب سطح پر رکھنا جسمانی سستی کی روک تھام کے لیے بہترین ثابت ہوتا ہے، پانی کی کمی سے جسم تھکاوٹ اور سستی کا شکار ہوتا ہے اور مناسب مقدار میں پانی پینا اس اثر کو دور رکھتا ہے۔
پودینے کا تیل
پودینے کے تیل کی مہک تھکاوٹ اور سستی کی دیگر علامات کو دور کرنے میں کردار ادا کرتی ہے، اس تیل کے 2 سے تیل قطرے پانی میں ملاکر اسے سونگھیں اور بس۔
کافی
کافی میں موجود جز کیفین ذہنی طور پر چوکنا بنانے کے ساتھ جسمانی توانائی بڑھاتا ہے، تو دن بھر میں ایک سے 2 کپ کافی پینا سستی دور بھگانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
شہد
شہد میں موجود کاربوہائیڈریٹس جسمانی توانائی بڑھانے میں مدد دیتے ہیں اور سستی سے لڑتے ہیں، ایک یا 2 چمچ خالص شہد کا استعمال کرنا جسمانی سستی کو دور رکھنے میں مدد دیتا ہے۔
لیموں
یہ ترش پھل جسم میں ہونے والے تکسیدی تناؤ کے خلاف لڑتا ہے جبکہ وٹامن سی آئرن کے جذب ہونے کا عمل بہتر کرتا ہے جس سے تھکاوٹ اور سستی سے لڑنے میں مدد ملتی ہے۔ لیموں کو پانی میں ملا کر ہر صبح نہارمنہ پی لینا دن بھر سستی کو دور رکھ سکتا ہے۔
سبز چائے
سبز چائے اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور مشروب ہے جو مزاج پر خوشگوار اثرات مرتب کرنے کے ساتھ اس تناؤ کو کم کرتا ہے جو جسمانی سستی کا باعث بنتا ہے، دن میں ایک سے 2 کپ اس چائے کا استعمال اس مسئلے کو دور رکھنے میں مدد دیتا ہے۔



from Global Current News https://ift.tt/2F1KPRh
via IFTTT

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔