![](https://static01.nyt.com/images/2020/05/04/science/04virus-genetherapy01/merlin_172185261_12649b52-1ede-40c1-800e-dd49a24c8a41-mediumThreeByTwo440.jpg)
By BY DENISE GRADY from NYT Health https://ift.tt/2Yxklmg
.FOCUS WORLD NEWS MEDIA GROUP EUROPE copy right(int/sec 23,2012), BTR-2018/VR.274058.IT-
— Adnan Siddiqui (@adnanactor) May 1, 2020
Adnan Siddiqui should have walked out voluntarily…Getting associated with PTI and keeping Ramzan in mind he should have used filter before speaking out https://t.co/jVAsWmoBD0
shouldnt have taken the crap..
— Sana Asif (@Sana_a_l) May 1, 2020
اسلام آباد (جی سی این رپورٹ) افغانستان کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز نوجوان لیگ سپنر راشد خان کو ورلڈکلاس باﺅلر بنانے میں پاکستان کے مایہ ناز سابق کپتان اور چیف سلیکٹر انضمام الحق کے کردار کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق افغان کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز لیگ اسپنر راشد خان نے اس لمحے کو یاد کیا جب انضمام الحق ان کے اس بیان پر سخت ناراض ہوئے کہ وہ صرف ٹی 20کے باﺅلر ہیں۔ انضمام الحق کو اکتوبر 2015ءمیں زمبابوے کے دورے کے لئے افغانستان کی قومی کرکٹ ٹیم کا عارضی ہیڈ کوچ مقرر کیا گیا تھا اور اسی دورے کیلئے راشد خان کو بھی پہلی بار افغانستان کے قومی سیٹ اپ میں شامل کیا گیا تھا۔
راشد خان نے بتایا کہ اس دورے کے ایک نیٹ سیشن کے دوران انضمام الحق سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مجھے صرف ایک ٹی 20 باﺅلر سمجھا جاتا ہے اور میں زیادہ فارمیٹس کیئے موزوں بھی نہیں ہوں۔ میری اس بات پر انضمام الحق شدید غصے میں آ گئے اور مجھ سے وعدہ کیا کہ جب تک میں کوچ ہوں، تمہیں مستقل طور پر ٹیم میں شامل رکھا جائے گا۔
راشد خان نے بتایا کہ انضمام الحق نے مجھے کہا میں دو سے تین سال کیلئے ہوں اور آپ ایک اہم کھلاڑی ہیں اور ٹیم میں مستقل کھلاڑی کی حیثیت سے کھیلیں گے۔ انضمام نے اپریل 2016ءمیں افغانستان کے چیف کوچ کی حیثیت سے استعفیٰ دے دیا تھا تاکہ پاکستان کے چیف سلیکٹر کی حیثیت سے نیا کردار ادا کریں جبکہ ٹی 20 باﺅلرز کی رینکنگ میں پہلے نمبر پر موجود راشد خان اس وقت تینوں فارمیٹس میں اپنے ملک کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
The post انضمام الحق کی ایک تپکی نے مجھے بہترین بولر بنا دیا۔ ارشد خان appeared first on Global Current News.
کراکس(جی سی این مانیٹرنگ ڈیسک) ہم تیل پیدا کرنے والے ممالک کو رشک کی نگاہ سے دیکھتے ہیں لیکن وینزویلا جیسے ملک کی حالت دیکھ کر ثابت ہوتا ہے کہ بدانتظامی سر چڑھ کر بول رہی ہو تو تیل کی دولت بھی ممالک کے کام نہیں آتی۔ آپ کو یہ سن کر حیرت ہو گی کہ وینزویلا میں معاشی بحران اس نہج کو پہنچ چکا ہے کہ انڈوں کی قیمت مزدور کی ایک مہینے کی تنخواہ سے زیادہ ہو گئی ہے۔ عالمی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق گزشتہ دنوں وینزویلاکی حکومت کی طرف سے 27اشیائے خورونوش کی قیمتوں کا دوبارہ تعین کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق انڈوں، گوشت کے چند ٹکڑوں اور ساسیج کی جو قیمت مقرر کی گئی ہے وہ صدر نکولس میڈورو کی طرف سے مقرر کی گئی مزدور کی کم از کم ماہانہ تنخواہ سے زیادہ ہے۔ واضح رہے کہ صدر نکولس کی طرف سے حال ہی میں مزدور کی کم از کم تنخواہ 4لاکھ بولیور (وینزویلن کرنسی) طے کی گئی ہے لیکن آپ 4لاکھ کا سن کر حیران مت ہوں، وینزویلا کی کرنسی کی قیمت اس قدر گر چکی ہے کہ 4لاکھ بولیور صرف 363پاکستانی روپے کے برابر ہیں۔ ان کے مقابلے میں انڈوں، پاﺅڈر دودھ اور دیگر بنیادی اشیائے خورونوش کی جو قیمت مقرر کی گئی ہے وہ اس سے کہیں زیادہ ہے۔
The post دنیا کا واحد ملک جو تیل کی دولت سے مالا مال۔ جہاں مزدور کی ایک ماہ کی تنخواہ انتہائی کم appeared first on Global Current News.
ہمارے بعض احباب ہر وقت سعودی عربیہ کے نام کا تبّرا پڑھتے رہتے ہیں۔ ہم نے پوچھا کیوں تو گویا ہوئے کہ سعودیہ کی سیاسی منافقت نے مسلمانوں کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔ اچھا جی! بالکل صحیح بات کی ہے آپ نے۔ سعودیہ کی کئی سیاسی پالیسیوں اور مغرب نوازی سے ہمیں بھی اختلاف ہے۔ لیکن ذرا یہ بتائیے کہ کونسا اسلامی ملک اس قباحت میں ملوث نہیں۔ سب کا ہی یہی حال ہے تو پھر اکیلے سعودیہ کے نام کا تبرا کیوں؟
اسلامی دنیا میں سعودیہ عرب سے زیادہ کوئی ملک مسلم امہ کی مالی مدد نہیں کرتا۔ پاکستان کی شاید ہی کوئی ایسی سرکاری یونیورسٹی ہو جس کے کسی نہ کسی کلیے کے لیے گرانٹ سعودیہ سے نہ آتی ہو۔ آپ کے مدارس، آپ کے مکتبات، آپ کے کئی ریسرچ ایسوسی ایٹ تک اپنے اسٹائپنڈ سعودیہ سے آنے والی گرانٹ سے حاصل کرتے ہیں۔ ارے یہ چھوڑئیے، آپ کا اٹامک پلان کس کے پیسوں پر چلا اور بنا؟ آپ نے نیوکلر ٹیسٹ کس کے کہنے پر کیا؟ آپ کو ایٹمی طاقت بنانے میں سب سے زیادہ کس ملک کا ہاتھ رہا؟ سعودیہ ناں۔
پوری مسلم دنیا میں سب سے زیادہ مالی تعاون اور صدقات سعودیہ سے آتے ہیں۔ فلسطین اور غزہ کے تمام سرکاری آفیسر اور عمال کی تنخواہیں سعودیہ دیتا ہے۔ ہر چھ ماہ میں ایک بھاری ایڈ سعودیہ سے ہی فلسطین جاتی ہے۔ سوڈان سے لیکر صومالیہ و مصر تک کون سا ملک ہے جو سعودیہ سے ایڈ نہیں لیتا۔ آئی ایم ایف اور امریکہ آپ کو سود پر لون دیتے ہیں اور سعودیہ آپ کو فری میں مدد دیتا ہے۔ آپ کی زرعی یونیورسٹیز سے لیکر ریسرچ انسٹیوٹ تک سب ہر سال سعودیہ سے ایک بھاری گرانٹ لیتے ہیں۔ اور سعودیہ کیوں دیتا ہے یہ سب آپ کو؟ کیا اس نے کبھی پاکستان کو وہابی اسٹیٹ بنانے کی بات کی؟ کیا اس نے کبھی یہاں سے بریلوی، دیوبندی یا شیعہ مکاتبِ فکر کو ختم کرنے کی کوششیں کیں؟ نہیں! تو پھر وہ آپ کو کیوں تقریباًہر دوسرے سال نہ صرف ملک چلانے کے لئے ایک کثیر رقم دیتا ہے بلکہ آپ کے کئی تعلیمی اداروں کو باقاعدگی سے گرانٹ بھی فراہم کرتا ہے۔
آپ کے ملک کے کئی فلاحی ادارے سعودیہ کے تعاون سے چل رہے ہیں۔ اور یہ حال صرف آپ کے ملک کا نہیں۔ مسلم امہ میں ہر ضرورتمند ملک کی مدد کے لیے سعوودیہ اپنی دولت خرچ کرتا ہے لیکن اس کے باوجود تبرا صرف سعودیہ کے نام کا پڑھا جاتا ہے۔
جو کچھ کام آپ کی نظروں میں سعودیہ غلط کررہا ہے، ذرا مجھے بتائیے کہ کون سا مسلم ملک اس کام میں ملوث نہیں۔ پچھلے اتنے سالوں سے جتنی قتل و غارتگری مسلم دنیا میں ایران کے ہاتھوں انجام پائی، اس کا عشرِ عشیر تو کیا سینکڑواں حصہ بھی سعودیہ کے کھاتے میں نہیں آتا۔ اس کے باوجود ایران پر تنقید ندارد اور سعودیہ کے لئے نشتر تیز۔ پاکستان کی ہر مشکل میں سعودیہ اس کے ساتھ کھڑا رہا۔ آپ کو مالی تعاون دیتا رہا۔ آپ کی افواج، ایٹمی پلان، تعلیم غرض ہر شعبہ میں آپ کو ڈالروں سے نوازتا رہا۔ دوسری جگہ ایران آپ کا سدا کا دشمن رہا۔ آپ کے ہاں بھارتی جاسوسوں کی اکثریت ایران اور افغانستان کے بارڈر سےآتی رہیں۔ ایران آپ پر حملے کرنے کی دھمکیاں دیتا رہا۔ لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کرتا رہا۔ اس کے باوجود یمن کے معاملے میں آپ نے سعودیہ کے مقابلے میں ایران کو ترجیح دی اور اس جنگ سے لاتعلق ہوکر بیٹھ گئے۔ تو پھر مسئلہ کشمیر پر سعودیہ کی خاموشی پر آپ کو اتنا قلق کیوں؟ سعودیہ نے کیا آپ کا یا مسلم امہ کا ٹھیکہ لے رکھا ہے؟ اس نے توکبھی خلافت کا دعویٰ نہیں کیا کہ آپ اسکو اپنا باپ سمجھ کر ہر مشکل میں اس کی طرف دیکھیں۔ کیوں بھئی؟ مسلم امہ کی ساری ذمہ داری سعودیہ پر عائد ہوتی ہے کیا؟ باقی ملک کیا پاپا جی کی شادی میں آئے ہوئے ہیں؟
سعودیہ اسرائیل سے بات کرنے کی بات بھی کرلے تو آپ پروپیگنڈے کا وہ طوفان سروں پر اٹھالیتے ہیں کہ الامان الحفیظ جبکہ ترکی بادشاہ فلسطینیوں پر لاکھ ظلم کے باوجود اسرائیل سے کسی قسم کے تجارتی تعلقات منقطع نہیں کرتے لیکن اس پر آپ کی زبان سے ایک لفظ نہیں نکلتا؟ اگر صرف بولنے سے کچھ ہوتا تو آج عمران خان کے سبب پاکستان بہت اوپر جاچکا ہوتا۔ اردگان اور عمران خان “صرف بولتے” ہیں کرتے نہیں۔ یقین نہ آئے تو صرف یہ ہی پتہ کرلیجئے کہ فلسطین و غزہ میں سعودیہ کتنی ایڈ بھیجتا ہے اور ترکی کتنی؟
یاد رکھئے! میں سعودیہ کی غلط پالیسیوں کی بالکل حمایت نہیں کررہا۔ سعودیہ کی مغرب نواز پالیسیوں سے جتنا آپ کو اختلاف ہے، مجھے شاید اس سے زیادہ ہی اختلاف ہو۔ لیکن یہ مغرب نواز پالیسیاں ہر مسلم ملک کا خاصہ ہیں تو پھر زیرِ عتاب صرف سعودیہ ہی کیوں۔ جبکہ باقی مسلم ممالک مسلم امہ کے لئے ان فلاحی کاموں کا عشرِ عشیر بھی نہیں کرتے جو سعودیہ بے لوث ہوکر کئے جارہا ہے۔
بات ساری یہ ہے کہ اس حمام میں سارے ننگے ہیں تو پھر فحاشی کی پھبتی اکیلے سعودیہ پر کیوں کسی جاتی ہے؟ وہ الگ بات ہے کہ سعودیہ اندھوں میں کانا راجا ضرور ہے۔ اگر میں تمام مسلم ممالک اور پھر مسلم امہ کے لئے ان کے فلاحی اقدامات کو دیکھتا ہوں تو مجھے کوئی دوسرا ملک سعودیہ کے آس پاس بھی نظر نہیں آتا۔ جہاں تک رہی بات مسلم امہ پر ہونے والے مظالم پر خاموشی تماشائی بنے رہنے کی یا اس سلسلے میں کچھ نہ کرنے کی تو اس میں سعودیہ اکیلا نہیں۔ سارے برابر کے شریک ہیں۔ چاہے وہ اسرائیلی حکام سے ہاتھ نہ ملانے والے ترکی کے صدر صاحب ہوں یا پھر مجاہدِ کبیر مہاتیر محمد۔اگر سعودیہ کا دوست مسلم دشمن امریکہ ہے تو مسلم دشمن چین بھی پاکستان کا دوست ہے۔ چین ہی کیوں کیا امریکہ پاکستان کا دوست نہیں؟ کیا آپ نے امریکہ کے کہنے پر افغانستان کو تخت و تاراج کرنے کا راستہ نہیں دیا؟
سب جانتے ہیں کہ سعودیہ کے تیل کے ذخائر پر امریکہ کا کنٹرول ہے۔ وہ اپنی مرضی سے جتنا تیل جیسے چاہے جن شرائط پر چاہے لے لیتا ہے۔ سعودیہ واقعی ہر وقت امریکی دباؤ میں رہتا ہے اور اس میں سعودیہ کی خود کی غلطی ہے۔ لیکن ایسے سارے دباؤ کے باوجود کیا اس نے پاکستان کے ایٹمی پلان سے ہاتھ اٹھالیا تھا؟ کیا اس نے فلسطین اور غزہ میں ایڈ بھیجنا بند کردی ہے؟ کیا اس نے پوری مسلم دنیا کی جامعات میں گرانٹ دینا بند کردی ہے؟ کیا اس نے اسلامی تعلیمات کے فروغ کے لئے اپنی کاوشیں روک دی ہیں۔ نہیں جی! یہ سب تو سعودیہ آج بھی کررہا ہے۔ ذرا مجھے صرف کوئی ایک ملک ایسا دکھایجئے جو مسلم امہ کے لئے اپنے فلاحی کاموں میں سعودیہ کے آس پاس بھی ہو؟ پھر صرف سعودیہ پر تنقید کیوں؟ وہ خادمین الحرمین الشریفین ضرور ہیں لیکن انہوں نے کبھی خلافت کا کوئی دعویٰ نہیں کیا اور نہ ہی وہ اس امت کا مائی باپ ہونے کا کوئی زعم رکھتے ہیں۔ وہ جو کچھ کرتے ہیں اپنی مرضی سے کرتے ہیں۔ اس کے لئے آپ کو انکا شکرگزار ہونا چاہیے نا کہ ان کو آنکھیں دکھانی چاہیئے۔
دِ کھائیے سعودیہ کو آنکھیں، ضرور دکھائیے لیکن ساتھ ہی باقی مسلم ممالک کو بھی آنکھیں دکھائیے۔ ترکی، ملائشیا، انڈونیشیا، برونائی دارالسلام ان سب غیر عرب ممالک کے پاس بھی پیسہ کچھ کم نہیں ہے لیکن یہ آپ کے لئے اسکا عشرِ عشیر بھی نہیں کرتے جو سعودیہ کرتا ہے۔ سو ساتھ ان کو بھی آنکھیں دکھائیے، بلکہ پہلے ان کو زیادہ آنکھیں دکھائیے، پھر سعودیہ کو گھوریا مارئیے گا۔ اصول سب کے لئے برابر ہوں تو ہی اچھا ہے۔
نفسی نفسی کے اس دور میں اس وقت ہر مسلم ملک کو اپنی پڑی ہے پھر چاہے وہ ترکی ہو یا ملائیشیا، پاکستان ہو یا ایران، سعودیہ ہو یا کویت۔ لیکن یہ بات اظہر من الشمس ہے کہ مسلم امہ کے لئے اپنی دولت سے جو کچھ سعودیہ نے کیا ہے اور کررہا ہے، کوئی اور ملک اس کے آس پاس بھی نہیں ہے۔ جہاں تک بات رہی بے حسی اور مغرب نوازی کی تو اس میں سب برابر ہیں۔ جبکہ ایران کھلا دشمن ہے جو کھل کر شام، عراق، لیبیا، لبنان ، یمن اور پاکستان تک میں اپنی دہشت گردانہ کاروائیوں میں ملوث نظر آتا ہے لیکن سعودیہ کے مقابلے میں ایران پر تنقید نہ ہونے برابر ہے۔ حقیقت میں دجالی میڈیا کا پروپیگنڈہ تو اسے کہتے ہیں۔
تحریر: محمد فھد حارث
بقول Hafiz Qamar Hassan یہ ذکر رہ گیا تھا کہ سعودیہ کی اپنی یونیورسٹیوں میں ہر سال کتنے بین الاقوامی طلبہ جاتے اور چار چھ برس بالکل مفت پڑھتے ہیں وظیفہ لے کر.
The post آخر سعودی عربیہ ہی کیوں؟ appeared first on Global Current News.
سنگاپور(جی سی این مانیٹرنگ ڈیسک) کورونا وائرس علامات ختم ہونے کے بعد کتنے دن تک مریض کے جسم میں باقی رہ سکتا ہے؟ سنگاپور سے اس حوالے سے ایسی خبر آ گئی ہے کہ آدمی سن کر ہی پریشان ہو جائے۔ میل آن لائن کے مطابق سنگاپور میں ایک ایسا کیس سامنے آیا ہے جس میں مریض کی کورونا وائرس کی علامات ختم ہونے کے 5ہفتے بعد تک اس میں وائرس موجود رہا۔ اس 42سالہ مریض کا نام چارلس پگنل تھا جس میں کورونا وائرس کی تصدیق 4مارچ کو ہوئی اور اسے ہسپتال داخل کیا گیا۔
چارلس میں کھانسی اور بخار کی علامات ظاہر ہوئی تھیں جو ہسپتال داخل ہونے کے دو دن بعد ختم ہو گئیں اور وہ بظاہر صحت مند ہو گیا لیکن اس کے بعد ڈاکٹر پانچ ہفتے تک اس کے کورونا وائرس کے ٹیسٹ کرتے رہے اور ہر بار اس کے جسم میں وائرس کی تصدیق ہوتی رہی۔ بالآخر 11اپریل کو اس کا ٹیسٹ منفی آیا۔ تسلی کے لیے ڈاکٹروں نے اسی روز اس کا دوبارہ ٹیسٹ کیا اور جب وہ بھی منفی آیا تو اسے ڈسچارج کرکے گھر بھیج دیا گیا۔ اس مریض کا حوالہ دیتے ہوئے ڈاکٹروں نے متنبہ کیا ہے کہ اگرچہ یہ اپنی نوعیت کا منفرد کیس ہے لیکن اس سے ثابت ہوتا ہے کہ کورونا وائرس مریض کی علامات غائب ہونے کے مہینوں بعد تک بھی اس کے جسم میں موجود رہ سکتا ہے۔ چنانچہ اس حوالے سے صحت مند ہونے والے لوگوں کو بھی بہت احتیاط کی ضرورت ہے کیونکہ علامات غائب ہونے کے بعد بھی ان سے دوسروں کو وائرس لاحق ہو سکتا ہے۔
The post عام بخار تھے ٹھیک ہونے والے شخص میں پانچ ہفتوں تک کرونا ٹیسٹ پازیٹو آتا رہا appeared first on Global Current News.
واشنگٹن(جی سی این رپورٹ)وائٹ ہاوس کے اقتصادی مشیر لیری کوڈلو نے خبردار کیا ہے کہ کرونا وائرس کے معاملے میں چین کا احتساب کیا جائے گا۔ امریکی چینل سی این بی سی کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ “وہ احتساب کے کٹہرے میں لائے جائیں گے۔ اس میں کوئی شک نہیں ہے۔ ایسا کب ، کہاں اور کیوں ہو گا یہ امور میں صدر ٹرمپ کے لیے چھوڑتا ہوں”۔کوڈلو نے ان رپورٹوں کی تردید کی جن میں اس بات کا امکان ظاہر کیا گیا کہ واشنگٹن چین کو قرضوں کی ادائیگی سے انکار کر دے گا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کے روز کوویڈ-19 وائرس کے حوالے سے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ یا تو چین اس وائرس پر روک لگانے میں ناکام رہا یا پھر اس نے دانستہ طور پر اسے پھیلنے کے واسطے چھوڑ دیا۔ٹرمپ نے عندیہ دیا کہ وہ چین پر سزا کے طور پر کسٹم ٹیکس عائد کرنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔
چند روز قبل ٹرمپ کے بیان کے بعد بیجنگ اور واشنگٹن کے بیچ کشیدگی اور تناونے ایک بار پھر شدت اختیار کر لی ہے۔ بیان میں ٹرمپ نے ایک بار پھر اس موقف کو دہرایا تھا کہ بیجنگ دنیا کو کرونا کے حوالے سے جلد آگاہ کرنے میں ناکام رہا۔ ٹرمپ نے چین کے احتساب کے لیے اقدامات کرنے کا عندیہ بھی دیا۔ ان کے نزدیک بیجنگ امریکی انتخابات میں مداخلت کی کوشش کر رہا ہے۔ اس کے مقابل طویل مدت سے امریکی الزامات سے پریشان چین نے اس امر کو یکسر تردید کر دی۔
The post وائٹ ہاؤس نے آج پھر چین کو دھمکی لگا دی appeared first on Global Current News.
لاہور (جی سی این رپورٹ) سری لنکا کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان کمار سنگاکارا نے حال ہی میں کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے والی پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان ثنا میر کو نئے آنے والے کرکٹرز کیلئے ایک مثال قرار دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کمار سنگا کارا نے ثناءمیر کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ثناءمیر پاکستان سمیت دنیا بھر کے نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کیلئے متاثرکن شخصیت ہیں۔انہوں نے ثناءمیر کے شاندار کیرئیر پر انہیں داد دیتے ہوئے مستقبل کیلئے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔
Well done on a trailblazing career @mir_sana05 you have inspired so many young cricketers both boys and girls in Pakistan and the world over. Best wishes for an amazing future https://t.co/7RJygs5Z27
— Kumar Sangakkara (@KumarSanga2) April 29, 2020
ثناءمیر نے کمار سنگا کارا کے ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا اور لکھا کہ لیجنڈ کی جانب سے سراہا جانا ان کیلئے اعزازکی بات ہے۔انہوں نے مزید لکھا کہ کمار سنگاکارا سب کرکٹرز کیلئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتے ہیں۔
Thank you so much Sir. It is an honour to recieve affirmation from you. Thank you for being a great role model for all of us and your encouragement. https://t.co/fe6o7bfIws
— Sana Mir ثناء میر (@mir_sana05) April 29, 2020
The post ثنا میر کے بارے میں کمارا سنگاکارا نے کیا کہہ دیا appeared first on Global Current News.
پیانگ یانگ(جی سی این مانیٹرنگ ڈیسک) تین ہفتوں سے شمالی کوریا کے حکمران کم جونگ ان کی موت کی افواہیں گردش میں تھیں لیکن بالآخر گزشتہ روز وہ تین ہفتے بعد منظرعام پر آ گئے اور ان کی موت کی افواہیں دم توڑ گئیں۔ میل آن لائن کے مطابق کم جونگ ان نے اتنے دن بعد ایک فرٹیلائزر فیکٹری کی افتتاحی تقریب میں سامنے آئے۔ شمالی کوریا کے شہر سن چون میں قائم کی گئی اس فیکٹری کا انہوں نے افتتاح کیا اور اس موقع پر بنائی گئی ان کی ویڈیوز اور تصاویر شمالی کورین میڈیا نے نشر کیں جن سے عالمی میڈیا میں ان کے متعلق گردش کرتی افواہیں دم توڑ گئیں۔
رپورٹ کے مطابق تین ہفتے قبل شمالی کوریا سے بھاگ کر جنوبی کوریا آنے والے چند افراد کے زیرانتظام چلنے والی نیوز ویب سائٹ ’این کے ڈیلی‘ نے خبر دی تھی کہ کم جونگ ان کے دل کا آپریشن ہوا ہے اور وہ روبہ صحت ہیں۔ اس کے بعد امریکی میڈیا نے انٹیلی جنس ذرائع کے حوالے سے خبر دی کہ کم جونگ ان دل کے آپریشن کے بعد تشویشناک حالت میں ہیں اور ان کی موت ہو سکتی ہے اور پھر اس کے بعد ان کی موت کی افواہوں کا بازار گرم ہو گیا۔ کہا جا رہا تھا کہ انہوں نے صحت زیادہ بگڑنے پر اپنی چھوٹی بہن کم یو جونگ کو اقتدار سونپ دیا تھا۔ تاہم یہ افواہیں بالآخر غلط ثابت ہوئیں۔ گزشتہ روز ہونے والی اس تقریب میں کم یو جونگ بھی اپنے بھائی کے ہمراہ موجود تھیں اور کم جونگ ان بالکل صحت مند نظر آ رہے تھے۔
The post شمالی کوریا کے سربراہ کی موت کی افواہیں دم توڑ دی۔ appeared first on Global Current News.
پشاور (جی سی این رپورٹ) کپور حویلی رشی کپور کے پردادا پرتھوی راج کپور نے 1918ء سے 1922ء کے درمیان تعمیر کروائی تھی، پشاور کے پرانے باسیوں کے مطابق 1990ء میں کپور خاندان کے دو بڑے نام ششی کپور اور رشی کپور پاکستان کے دورے پر آئے جہاں وہ اپنے آبا و اجداد کے شہر پشاور بھی آئے، کپور حویلی پہنچنے پر قصہ خوانی میں ایسے مناظر تھے کہ جیسے پورا شہر امڈ آیا ہوا۔
سیکریٹری ہیریٹیج کونسل خیبرپختونخوا شکیل وحید اللہ نے ایکسپریس کو بتایا کہ 2009ء میں پہلی بار ان سے بھارت میں ملاقات ہوئی، رشی کپور نے خاص طور پر اپنے خانساماں کو کہا کہ کسی طرح بھی ممکن ہو ان مہمانوں کے لیے پشاوری قہوہ بناؤ۔ شکیل وحید اللہ کے مطابق ان کی دلی خواہش تھی کہ کپور حویلی میں ایک میوزیم بنایا جائے جہاں کپور خاندان کے فلمی کیرئیر کی یادگاریں رکھی جائیں، حویلی کی ایک منزل پر سلائی سینٹر یا کمپیوٹر سینٹر بنایا جائے جس سے مقامی لوگوں کی مدد کی جائے۔
شکیل وحید اللہ کے مطابق میوزیم کے لیے اس وقت رشی کپور نے حکومت پاکستان سے بھی رابطہ کیا تھا لیکن اس پر آج تک عملی اقدام نہ اٹھایا جاسکا، کپور خاندان نے پشاور سے گئے وفد کی 2013ء میں بھی بہت عزت افزائی کی، کپور خاندان نے بتایا کہ 1990ء میں وہ فلم کی شوٹنگ کے لیے کراچی آئے تھے بعد ازاں پشاور میں اپنے آبا و اجداد کا مکان دیکھنے کے لیے حکومت پاکستان سے اجازت لی اور کپور حویلی کو دیکھ جو مسرت ہوئی وہ کبھی بھلا نہیں سکتے۔
The post کپور خاندان کی پشاور میں موجود تاریخی حویلی appeared first on Global Current News.
انڈونیشیا میں حکومتی سطح پر مساجد کا سروے کیا گیا تو معلوم ہوا تقریبا %40 فیصد لوگ مسجد میں نماز پڑھنے نہیں آتے اسکی وجہ یا تو وہ نماز ہی نہیں پڑھتے یا نماز تو پڑھتے ہیں مگر گھروں میں پڑھتے ہیں پھر مزید تحقیق کی گئی تو پتہ چلا اصل وجہ آج کے دور میں سب سے بڑی نحوست انٹرنیٹ ہی ھے جس نے نوجوان نسل کو اس قدر مصروف رکھا ھے کہ دس پندرہ منٹ نکال کر مسجد کا رخ کرنا ہی مشکل ہو چکا ھے اس لئے پوری سوچ و بچار کے بعد انڈونشیا کی حکومت نے اعلان کیا کہ ملک کے تمام شہروں میں مقامی وقت کے مطابق نماز کے اوقات میں تقریبا آدھا گھنٹہ انٹرنیٹ سروسز یعنی 3g 4g کو بند کردیا جائے تاکہ عوام ان فرصت کے لمحات میں مساجد کا رخ کر سکے اور بڑی بات یہ ھے کہ کوئی بھی اس فیصلے کے خلاف نہیں سب نے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے حکومت وقت کو اس احسن اقدام پر خوب سراہا ھے ۔
آپ کے خیال سے پاکستان میں بھی ایسا کوئی قانون نافذ کرنا چاہیے ؟
The post * اصل تبدیلی۔* appeared first on Global Current News.
حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ ’بجلی کی قیمت میں حالیہ اضافہ فیول کی مد میں کیا جارہا ہے۔ کیونکہ کچھ ایڈجسمنٹ ماہانہ ہوتی ہیں، کچھ تین ماہ میں ...
جملہ حقوق ©
WAKEUPCALL WITH ZIAMUGHAL
Anag Amor Theme by FOCUS MEDIA | Bloggerized by ZIAMUGHAL