![](https://static01.nyt.com/images/2019/04/04/arts/04lear1/04lear1-mediumThreeByTwo440.jpg)
By BEN BRANTLEY from NYT Theater https://nyti.ms/2IdHDWf
.FOCUS WORLD NEWS MEDIA GROUP EUROPE copy right(int/sec 23,2012), BTR-2018/VR.274058.IT-
لاہور(جی سی این رپورٹ)مہنگائی کی جاری لہر نے درسی کتب کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔ گزشتہ سال کی نسبت ، سال رواں کے دوران پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کی کتب کی قیمتوں میں 6.78فیصد سے 16.67فیصد اضافہ کر دیا گیا ۔والدین کے لیے اب بچوں کی درسی کتب خریدنا بھی مشکل ہوگیا ہے۔ پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کی طرف سے چھاپی جانے والی کتابوں کی قیمتوں میں سب سے زیادہ16.67فیصد اضافہ اسلامیات کی کتاب میں ہوا ہے۔ جبکہ ریاضی، انگلش،زرعی تعلیم، تاریخ سمیت دیگر ننانوے مختلف مضامین کی کتابوں کی قیمتیں بھی بڑھا دی گئی ہیں۔مبینہ طور پر ٹیکسٹ بک بورڈ کی طرف سے کتابوں کی چھپائی تاخیر سے شروع کرنے پر مارکیٹ میں اِن کی دستیابی بھی مسئلہ بن گئی ۔کتابوں کے سب سے بڑے مرکز اُردوبازار میں والدین کو حصول کتب کے لیے کافی پریشانی کا سامنا ہے۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ نئی کلاسوں کے لیے نہ صرف امتحانات کا عمل مکمل ہوچکا ہے بلکہ اِن کے نتائج آنے کے بعد کلاسز بھی شروع ہوچکی ہیں۔کتابوں کی دستیابی میں مشکلات کے باعث طلبہ کا تعلیمی حرج بھی ہورہا ہے۔دوسری طرف سرکاری سکولوں میں حکومت کی طرف سے مفت کتابوں کی فراہمی بھی سست روی کا شکار ہے۔ اِس حوالے سے ٹیکسٹ بک بورڈ کے حکام نے بتایا ہے کہ کتابوں کی قیمتوں میں اضافہ ضرور ہوا ہے لیکن سرکاری سکولوں میں طلبہ کو کتابوں کی فراہمی کا عمل تسلی بخش طریقے سے جاری ہے۔ حکام کی طرف سے یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ تمام مضامین کی کتب مارکیٹ میں موجود ہیں۔
The post مہنگائی کی جاری لہر نے تعلیم کو بھی لپیٹ میں لے لیا،درسی کتب کی کتابوں میں کتنا اضافہ،پریشان کن رپورٹ آگئی appeared first on Global Current News.
اسلام آباد (طارق عزیز) امریکی سفارتخانہ کے زیراہتمام امریکہ کے 243ویں یوم آزادی کی تقریب میں غیرملکی سفارتکاروں اور مہمانوں کیلئے دو موضوع دلچسپی کا باعث رہے، اول پاکستان کی معاشی صورتحال اور دوسرے نمبر پر نوازشریف کی صحت، مسلم لیگ (ن) کا مستقبل زیربحث رہنے والا موضوع تھا، ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کی وجہ سے پی پی سے کسی رہنما نے شرکت نہیں کی، مہمان خصوصی عمرایوب سمیت وزرا شیخ رشید، علی زیدی، شوکت یوسفزئی، اے این پی کے افراسیاب خٹک، طارق فضل چوہدری، امور خارجہ کے کوآرڈی نیٹر محمد مہدی، ایم کیوایم کے عامر خان، سلیم سیف اللہ، انور بیگ، پیر نقیب الرحمن، ان کی اہلیہ اور دیگر شعبہ سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی،تقریب میں ایئرچیف سمیت عسکری حکام کی تعداد خاطرخواہ تھی، امریکہ نے اپنا یوم آزادی اس سال 3ماہ قبل منایا کیونکہ امریکہ کا یوم آزادی 4جولائی ہے۔سفارتخانہ ذرائع کے مطابق 4جولائی کو پاکستان میں شدید گرمی بچنے کیلئے تقریب چوتھے ماہ کی 4تاریخ کو منانے کا فیصلہ کیا گیا، امریکی سفیر پال جونز نے اپنی تقریر کی ابتدا اردو زبان سے کی، انہوں نے پاکستانی مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بڑے فخر سے اعلان کیاکہ آپ اس وقت دنیا کے کسی سفارتخانہ کے سب سے بڑے صحن میں موجود ہیں ۔ امریکی سفیر پال جونز نے اسلام آباد اور واشنگٹن میں مماثلت قرار دیتے ہوئے کہاکہ دونوں شہروں کو وفاقی دارالحکومت کے طور پر آباد کیاگیا اور دوسری مماثلت یہ ہے کہ امریکہ کی طرح پاکستان کی ترقی میں نوجوانوں کا کردارکلیدی ہے ، سفارتکار پاکستان کے معاشی حالات پر پریشان نظر آئےتاہم وزرانے امریکی، یورپی، مغربی اور دیگر سفارتکاروں کو مکمل اطمینان دلایاکہ معاشی خرابی عارضی ہے۔حکومت جلد اس پر قابو پا لے گی۔
The post امریکہ کے یوم آزادی کی تقریب،غیر ملکی سفارتکاروں کی دلچسپی زیادہ کس بات میں رہی؟ appeared first on Global Current News.
امیر محمد اکرم اعوان
عبادت کامفہوم کیا ہے؟ چونکہ ہم صرف نماز روزے کو‘ نفلی عبادات کو یا حج و صدقات کو فرض ہوں یا نفل ہوں‘ اُسی کو عبادت سمجھتے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ عبادت کا مفہوم بہت وسیع ہے۔ جوبھی کام اللہ کریم کی اطاعت میں کیا جائے‘ اُس کی رضا کیلئے خلوص سے کیا جائے‘ ہر وہ کام عبادت ہے۔ روزی جائز طریقے سے کمانا عبادت ہے‘ بال بچوں کو حلال روزی کھلانا عبادت ہے‘ اپنے رہنے کیلئے جائز وسائل سے گھر بنانا عبادت ہے‘ زندگی کا ہر وہ کام جو حدود شرعی کے اندر کیا جائے اور اس نیت سے کیا جائے کہ اللہ کریم اس پر راضی ہوں‘ وہ عبادت ہے اور عبادات پر جو سب سے بڑی نعمت نصیب ہوتی ہے‘ وہ تقویٰ ہے۔ تقویٰ ایک ایسا رشتہ ہے کہ بندے کا اللہ کریم سے ایسا تعلق پیدا ہو جائے ‘ اُس کے دل میںیہ احساس پیدا ہو جائے کہ میرا پروردگار ہر آن‘ ہر وقت میرے ساتھ ہے‘ میری ہر حرکت کو دیکھتا ہے‘ میری ہر بات کو سنتا ہے اور ہر لمحے میری دستگیری فرماتا ہے‘ ہر دکھ میں میری مدد فرماتا ہے‘ ہر سکھ مجھے وہی عطا فرماتا ہے اور اُس کی نافرمانی سے‘ اُس کی ناراضگی سے ڈر نے لگے۔
جہاں تک عبادات کی اُجرت کا تعلق ہے جس پہ آدمی کو بڑا گھمنڈ ہو جاتا ہے کہ میں نے اتنے نفل پڑھے‘ اتنی نمازیں پڑھیں ‘ اتنے روزے رکھے‘ میں بہت پارسا ہوں! تو فرمایاگیا: عبادات کی مزدوری تم پہلے لے چکے ہو۔ وہ تمہیں اتنا عطا کر چکا ہے کہ اگر تمہیں ہزاروں برس بھی زندگی نصیب ہو اور ہر پل عبادت میں گزار دو تو اس نے جو کچھ عطا کیا ہے تم اُس کا شکر تک ادا نہیں کر سکتے عبادت کی توفیق بھی تو اُس کی عطا ہے، اُس کا احسان ہے کہ اُس نے تمہیں یہ توفیق بخشی کہ تم اُس کی عبادت کرتے ہو۔ بخشش عبادات پہ نہیں کہ ہم نے نمازیں بہت پڑھیں تو ہماری بخشش یقینی ہو گئی‘ بخشش اُس کے کرم پر ہے اور اُس نے اعلان فرما دیا کہ اگر کسی کا خاتمہ کفر وشرک پر ہوگا تو اُس کی بخشش قطعی نہیں ہوگی ۔ ایمان پر بھی جو مرتا ہے‘ وہ قادر ہے کہ اُس کی سزائیں معاف کر دے اور بخش دے۔ اُس کی اپنی مرضی کہ کس کو کتنا دیتا ہے۔سارے گناہ معاف کر دے تو کوئی اُس کی رحمت کو روک نہیں سکتا۔ انسان کسی بھی حال میں اس بات پہ فخر نہیں کر سکتا کہ میں نے بہت عبادتیں کیں‘ میں نے بہت محنتیں کیں لہٰذا میرا بہت کچھ اللہ کی طرف نکلتا ہے بلکہ پہلے سے اُس پر اللہ کے اتنے احسانات ہیں کہ شمار نہیں۔
اﷲ تو وہ ہے جس نے پیدا کیا‘ عقل دی‘ شعور دیا‘ احساس دیا‘ دست و بازو دئیے‘ غذا کا اہتمام فرمایا‘ زندگی جیسی نعمت دی اور توفیقِ عبادت دی۔ یہ سب کچھ تو اللہ سے ہم سب پہلے لے چکے ۔ انسان کو جو نعمتیں عطا کی گئی ہیں‘ ایک ایک نعمت کا بدل نہیں ہو سکتا۔ اگر انسان کو ہزاروں برس بھی عمر ملے اور ہر پل عبادت میں گزار دے تو کسی ایک نعمت کا بھی شکر ادا کرنے سے قاصر رہ جاتا ہے ۔ نظر کی نعمت عطا فرمائی ‘ سننے کی قوت عطا فرمائی ، فضائیں ہم سب کیلئے مسخر کر دیں‘ کائنات کو ہماری خدمت پہ مامور کر دیا۔
روئے زمین پر بے شمار نعمتیں انسانوں کیلئے بکھیر دیں۔ ہم جو کھاتے ہیں ‘ جو پیتے ہیں‘ جو استعمال کرتے ہیں‘ جس پہ سواری کرتے ہیں‘ جوسانس لیتے ہیں‘ جو روشنی ہم تک پہنچتی ہے‘ کس کس نعمت کو گنیں گے۔ انسانی وجود ایسی عجیب مشینری ہے کہ یہ ساری چیزیں اسے بیک وقت چاہئیں اور جب تک زندہ ہے تب تک چاہئیں‘ کسی ایک دن کیلئے نہیں اور وہ ایسا کریم ہے کہ ہر ایک کو اُس کا حصہ ہر جگہ پہنچارہا ہے ۔
اُس کے تو پہلے ہی سے انسان پر اتنے احسانات ہیں کہ جتنی بھی عبادتیں کرتا چلا جائے وہ اُس کا شکر ادا کرنے سے قاصر ہے۔ اُس کی عطا بے حساب ہے اور عبادت کرنے کی توفیق بھی تو اُسی کی عطا ہے۔ حاصل عبادت کا یہ ہوتا ہے کہ اللہ کریم کی پہچان اور معرفت نصیب ہو جاتی ہے ‘ اُس کے احسانات کا احساس پیدا ہونا شروع ہو جاتا ہے اور اُس کے ساتھ محبت اور قرب کا ایک تعلق بننے لگتا ہے کہ میرا رب کتنا کریم ہے اور اُس نے میرے لئے کتنا اہتمام فرمایا ۔ ایک ایک فرد کیلئے سورج کی روشنی بکھیرتا ہے‘ ایک ایک فرد کیلئے چاند کی چاندنی نچھاور کرتا ہے‘ ایک ایک فرد کیلئے بارشیں برساتا ہے اور بے حساب وبے پناہ رزق عطا فرماتا ہے۔ ہم اگر ایک دن کا بھی اندازہ کریں کہ صرف نوعِ انسانی کتنا رزق کھاتی ہے ‘ کتنا پانی پیتی ہے ‘ کتنی ہوا استعمال کرتی ہے ‘ کتنی روشنی استعمال کرتی ہے تو ہم اندازہ نہیں کر سکتے! یہ بے پناہ مخلوق‘ جانور‘ چرند‘ پرند سارے انسان کی خدمت کیلئے پیدا فرما دیئے ۔ کسی پر سواری کرتے ہیں‘ کسی کا گوشت کھاتے ہیں‘ کسی کی کھال استعمال کرتے ہیں۔ یہ اللہ کی مخلوق کتنا رزق روزانہ کھاتی ہے اور خدمت انسان کی کرتی ہے! ان سب کو ہماری خاطر پال رہا ہے۔ کون ہے جس نے آسمان جیسی چھت ہمیں مہیافرما دی جس کے نیچے نہ کوئی دیوار ہے‘ نہ کوئی ستون ہے ‘ نہ کبھی اس کے گرنے کا اندیشہ ہے‘ نہ اُس کے پھٹنے کا کوئی ڈر ہے! پھروہ ایسا قادر ہے کہ آسمان کی بلندیوں سے بارش برساتا ہے اور ہر طرف ہریالی پھیلا دیتا ہے۔ ہر طرف پھلوں اور پھولوں کے گلشن سجا دیتا ہے اور اُس سے کون فائدہ اٹھاتا ہے! کس کی خاطریہ سارا اہتمام ہے ! اگر جانور کھاتے ہیں ‘ پرندے کھاتے ہیں‘ سمندر کے جانور کھاتے ہیں تو ان سب کو کس کی خاطر پیدا فرما دیا! یہ سارے انسان کے کام آتے ہیں اور انسان کیلئے سب کو پالا جا رہا ہے ‘ سب اس پر نچھاور ہوتے ہیں‘ اسی کی خدمت کیلئے ہیں۔
ہم سب اپنے پروردگارکی عبادت کریں‘ وہ ہمارا رب ہے ہماری تخلیق سے لے کر ابدلآباد تک ہماری ہر ضرورت ہر ہر لمحہ پوری فرما رہا ہے۔ اُس نے ہمیںپیدا فرمایا‘ہم سے پہلے جتنے ہمارے آبائو اجداد گزرے ہیں اُن کا خالق وہی ہے۔ اُسی کا قرب تلاش کیا جائے کہ زندگی کی معراج یہی ہے۔
٭…٭…٭
The post عبادت کی حقیقت appeared first on Global Current News.
کراچی (جی سی این رپورٹ)سپریم کورٹ کی جانب سے پانی کے معیار اور اس کی جانچ پڑتال کے لیے قائم کردہ کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر احسن صدیقی نے کہا ہے کہ دریائے سندھ میں مضر صحت پانی آرہا ہے۔سرکاری خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مضر صحت پانی کا سبب صرف منچھر جھیل کا پانی نہیں ہے بلکہ اس میں شامل ہونے والا فیکٹریوں کا فضلہ بھی ہے۔انہوں نے بتایا کہ منچھر جھیل سے پانی دریائے سندھ میں اڑل نہر کے ذریعے چھوڑا جاتا ہے اور اس کے 5 کلو میٹر کے بعد جب پانی دریا کے پانی میں شامل ہوجاتا ہے تو اس کا معیار چیک کیا جاتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز اس پانی کو چیک کیا گیا تو اس کا ٹوٹل ڈیزولوڈ سولڈ (ٹی ڈی ایس) صرف 385 تھا یہ عالمی اداروں کے معیار کے مطابق کوئی تشویش ناک نہیں ہے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ مٹیاری سے ایک شوگر ملز کا بدبو دار اور گندا کیمیکل ملا پانی چندن نہر کے زریعے دریا میں چھوڑا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ’جام شورو میں قائم فارماسیوٹیکل فیکٹری کا فضلہ بھی اس میں شامل ہورہا ہے جس کی وجہ سے دریا کے پانی کی صورتحال خراب ہوئی ہے اور اس حوالے سے حیدرآباد کے کمشنر کو آگاہ کردیا گیا ہے۔دوسری جانب واٹر اینڈ سینیٹیشن اتھارٹی حیدر آباد نے پانی کی آلودگی اور مضر صحت ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ پانی کو لازمی ابال کر استعمال کریں تاکہ کسی بھی ممکنہ بیماری سے بچا جاسکے۔ارسا کے ترجمان کے مطابق دریائے سندھ سے لیا گیا پانی فلٹر پلانٹس کے ذریعے ہر قسم کی مضر صھت جراثیم اور آلودگی سے پاک کر کے صارفین کو فراہم کیا جارہا ہے تاہم بعض وجوہات کی بنا پر پانی میں مضر صحت اجزاء شامل ہوجاتے ہیں۔دریائے سندھ سے حیدرآباد، جام شورو کے شہریوں سمیت ضلع ٹنڈو محمد خان، بدین، سجاول اور ٹھٹھہ کے علاوہ کراچی کو بھی انتہائی مضر پانی فراہم کیا جارہا ہے۔واضح رہے کہ ماضی قریب میں حیدرآباد دریائے سندھ کے ٹیل کے علاقوں میں اس طرح کا پانی استعمال کرنے سے سینکڑوں اموات ہوچکی ہیں۔اس حوالہ سے حکومتِ سندھ نے کوئی الرٹ جاری نہیں کیا ہے ۔
The post دریائے سندھ سے کے پانی میں کیا چیز شامل ہو رہی ہے،کیا انتباہ جاری کردیا گیا؟ appeared first on Global Current News.
کراچی (جی سی این رپورٹ)بھارتی قید میں قتل ہونے والے پاکستانی ماہی گیر کی میت کراچی پہنچا دی گئی۔ ماہی گیر نورالامین کی میت گزشتہ روز واہگہ بارڈر پر حکام کے حوالے کی گئی۔ماہی گیر نورالامین کی نماز جنازہ آج بعد نماز جمعہ ادا کی جائے گی۔ کچھ روز قبل نورالامین کو بھارتی جیل میں تشدد کا نشانہ بناکر قتل کیا گیا تھا۔پاکستانی ماہی گیر نورالامین کو سمندری حدود کی خلاف ورزی پر بھارت نے گرفتار کیا تھا لیکن2017ء میں سزا پوری ہونے کے باوجود پاکستانی ماہی گیر کو رہا نہیں کیا گیا، نورالامین 4 بچوں کے والد اور گھر کے واحد سربرارہ تھے۔پاکستان فشر فورک فورم کے مطابق بھارتی جیلوں میں 150 پاکستانی ماہی گیر قید ہیں، تین ماہی گیر 20 سال سے قید ہیں جبکہ ایک ماہی گیر امیر حمزہ کینسر کا مریض ہے۔دوسری جانب ماہی گیر تنظیمیں کہتی ہیں کہ نورالامین کو ممکنہ طور پر بھارتی جیل میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔نورالامین اس سے قبل بھی 2010ء میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں گرفتار ہو چکے ہیں، اس وقت 6 ماہ کی قید کے بعد انہیں جذبہ خیر سگالی کے تحت رہا کر دیا کیا گیا تھا۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھی بھارت میں قید ایک پاکستانی شاکر اللہ کو جیل میں پتھر مار کر قتل کیا گیا تھا۔
The post بھارتی جیل سے ایک اور پاکستانی کی لاش ،،نور الامین کس جرم میں قید تھا؟ appeared first on Global Current News.
حیدر آباد(جی سی این رپورٹ)حیدرآباد میں واقع کوٹری ریلوے پھاٹک کے قبرستان میں کریکر دھماکا ہوا، دھماکے میں کوئی جانی یا مالی نقصان کی اطلاعات نہیں ہیں۔ڈی آئی جی حیدرآباد نعیم شیخ کا کہنا ہے کہ دو بم ناکارہ بنا دیے گئے جبکہ مزید دیسی ساختہ بموں کی موجودگی پر بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کر لیا گیا ہے۔ڈی آئی جی نعیم شیخ کا مزید کہنا تھا کہ کریکر دھماکے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
The post خوفناک دھماکہ appeared first on Global Current News.
نئی دہلی (جی سی این رپورٹ)بھارت کی ریاست چھتیس گڑھ میں علیحدگی پسند ماؤ باغیوں اور بھارتی پیراملٹری فوجیوں کے درمیان جھڑپ میں 4 فوجی ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے۔امریکی خبر رساں ادارے ’اے پی‘ کی رپورٹ کے مطابق پولیس افسر ڈی ایم آوستھی نے کہا کہ باغیوں نے سپاہیوں پر فائرنگ کی تھی جو چھتیس گڑھ کے ضلع کنکر میں معمول کے گشت پر تھے۔وہ چھتیس گڑھ میں 18 اپریل کو طے شدہ عام انتخابات کی ووٹنگ سے قبل جنگل کے علاقے میں جمع ہوئے تھے۔پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق بارڈر سیکیورٹی فورس نے سپاہیوں کی لاشیں لانے کے لیے مزید نفری بھیجی تھی۔سپاہیوں اور باغیوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا لیکن باغی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔خیال رہےکہ گزشتہ برس نومبر میں چھتیس گڑھ میں مسلح مقابلے کے دوران 8 نکسل باغی اور 2 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔اس حوالے سے سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) ابھیشک مینا نے بتایا تھا کہ ضلع سوکما میں تیلانگا کے سرحدی علاقے میں سیکیورٹی اہلکار ماؤ باغیوں کے خلاف آپریشن کے لیے موجود تھے۔30 اکتوبر 2018 کو چھتیس گڑھ کے ضلع دانتیوڑا کے قریب آرن پورہ کے علاقے میں ماؤ باغیوں کے حملے میں بھارتی چینل دور درشن کے کیمرا مین اور 2 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔اس سے 2 روز قبل ماؤ باغیوں کی جانب سے بیجاپور کے علاقے میں ایک بلٹ پروف گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں 4 اہلکار ہلاک اور 2 شدید زخمی ہوگئے تھے۔بھارتی حکومت کا کہنا ہے کہ یہ باغی ملک کی سیکیورٹی کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔یاد رہے کہ ماؤ باغی ہندوستان کی کم از کم 20 ریاستوں میں موجود ہیں تاہم گھنے جنگلات والی ریاستوں چھتیس گڑھ، اڑیسہ، بہار، جھارکھنڈ اور مہاراشٹرا میں ان کا زیادہ اثر و رسوخ ہے۔ان کا کہنا ہے کہ وہ مزید ملازمتوں، زمین اور غریبوں کے لیے قدرتی ذرائع سے پیسہ حاصل کرنے کے لیے لڑرہے ہیں۔ماؤ یا نکسل باغی گزشتہ 4 دہائیوں سے پولیس سے جھڑپوں، سرکاری دفاتر پر حملوں اور حکومتی عہدیداران کے اغوا میں ملوث رہے ہیں۔یہ بھی یاد رہے کہ ہندوستان کی متعدد ریاستوں میں علیحدگی پسند تحریکیں چل رہی ہیں، جن میں ماؤ یا نکسل، یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ آف آسام، بھارتی پنجاب میں سکھ علیحدگی پسند شامل ہیں۔
The post بھارت میں علیحدگی پسند مائو باغی متحرک،بھارتی فوج کو بڑا زخم دیدیا appeared first on Global Current News.
راولپنڈی(جی سی این رپورٹ)تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی اعجاز خان جازی کی جانب سے ایک عوامی وفد سے گفتگو کے دوران لیک ہو نے والے و یڈیو میں سی پی او عباس احسن پر رشوت لیکر ایس ایچ او لگانے اور ایس ایچ اوز پر رشوت لینے کے الزامات پر راولپنڈی پولیس نے شدید رد عمل ظاہر کر تے ہو ئے تیس ایس ایچ اوز اور سی پی او نے الگ الگ10 دس ملین روپے کے ہتک عزت ہر جانے کے قانونی نوٹس بھجوا دیئے ہیں۔سی پی او راولپنڈی عباس احسن نے اپنے وکیل ملک غلام مصطفی کندوال کے ذریعے ہرجانے کا قانونی نوٹس بھجوا دیا.نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ میرے موکل 1999 سے پولیس میں فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔ان پر جھوٹے الزامات لگائے،ان الزامات کی بنا پر میرے موکل کی عزت کو ٹھیس پہنچی ہے. نوٹس میں حکومتی ایم پی اے سے معافی کا مطالبہ بھی کیا گیا ۔
The post ویڈیو لیک ہونے کا معاملہ،پی ٹی آئی کے اعجاز خان جازی پھنس گئے appeared first on Global Current News.
اسلام آباد(جی سی این رپورٹ) وزیرمملکت برائے موسمیاتی تغیرات زرتاج گل نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نوجوانوں کو بہترین روزگاری مواقع فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہے۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار ایئریونیورسٹی کے زیراہتمام سالانہ کیئریئر فیئر کی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ایئریونیورسٹی کے وائس چانسلر ایئر وائس مارشل (ر) فائز امیر اور مختلف اداروں کے نمائندگان بھی موجودتھے ،رواں برس ایئر یونیورسٹی کیریئر فیئر میں سترسے زائد ملکی اورعالمی اداروں نے شرکت کی۔ مہمان خصوصی زرتاج گل نے تقریب کے شرکاء سے اظہار ِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نوجوانوں کے مسائل سے بخوبی آگا ہ ہیں اور انہیں حل کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں ،یہی وجہ ہے کہ آج شہریار آفریدی، عثمان ڈار ، مراد سعید اور مجھ سمیت کئی دیگر نوجوان وزراموجودہ پارلیمنٹ کا حصہ ہیں ۔انہوں نے ایئریونیورسٹی کی کاوش کو زبردست الفاظ میں سراہتے ہوئے کہا کہ ایئر یونیورسٹی کا شمارملک کے نمایاں اعلیٰ تعلیمی اداروں میں ہوتا ہے جہاں طلباء و طالبات کو اعلیٰ تعلیم کی فراہمی کے ساتھ روشن مستقبل یقینی بنانے کیلئے بھی اقدامات اٹھائے جاتے ہیں۔
وزیر مملکت زرتاج گل نے کیریئر فیئر میں شریک اداروں کے ریکروٹمنٹ اسٹالز کا دورہ کرتے ہوئے بھرتی کے عمل کا بھی جائزہ لیا۔ اس موقع پر الیکٹریکل انجینئرنگ، میکینکل انجینئرنگ، کمپیوٹر سائنس، میکاٹرونکس ،بزنس ایڈمنسٹریشن اور سوشل سائنسزکے شعبوں میں زیرتعلیم طلباء و طالبات کی کثیر تعداد بھی موجود تھی ۔علاوہ ازیں ، مختلف اداروں کے نمائندوں نے ملازمت کے خواہاں اسٹوڈنٹس کو موجودہ جاب مارکیٹ کے جدید رحجانات سے بھی روشناس کرایا،۔وزیر مملکت زرتاج گل کو اپنے درمیان پاکر شرکاء کا جوش و خروش دیدنی تھا،اس موقع پر مختلف طلباء و طالبات نے وزیر مملکت کے ساتھ سیلفیاں بھی بنائیں
The post وزیراعظم عمران خان نوجوانوں کیلئے کیا سوچتے ہیں،زرتاج گل نے بتا دیا appeared first on Global Current News.
سرینگر (جی سی این رپورٹ ) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے چھاپے ،10نوجوان گرفتار ،ٹریفک حادثے میں بھارتی فضائیہ کے 2افسر ہلاک،انسانی حقو ق کمیشن نے کالے قانون کے تحت نظربند کشمیریوں کی تفصیلات طلب کر لیں ۔تفصیلات کے مطابق بھارتی فورسز نے شوپیاں کے علاقوں ویہل، نوگام ، ترنز اور چودھری گنڈ میں گھروں پر چھاپوں کے دوران عمر شفیع راتھر ، آصف ملک ، فہیم شاہ ، عاقب شاہ ، عادل نذیر ، عنایت اللہ ملک، تنویر احمد وگے ، سجاد احمد خان،مظفر احمد میر جبکہ سرینگر کے علاقے راجباغ میں ایک ہسپتال سے دانش حنیف وانی کو گرفتار کر لیا۔ بڈگام میں بھارتی فوج کے مظالم کے خلاف پر امن مظاہر ہ کیا گیا ۔ دوسری جانب ضلع پلوامہ میں ٹریفک حادثے میں سکوارڈن لیڈر سمیت بھارتی فضائیہ کے دو افسر ہلاک اور دو زخمی ہو گئے ۔بھارتی فضائیہ کے اہلکار ضلع میں اونتی پورہ کے علاقے ملنگ پورہ میں ائیر فورس سٹیشن کے باہر ہلاک ہو ئے ۔ مزیدبرآں مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کمیشن نے قابض انتظامیہ کو مقبوضہ علاقے میں کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظر بند کشمیریوں کی تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کمیشن کے جج ریٹائرڈ جسٹس بلال نازکی نے یہ ہدایت انسانی حقوق کے علمبردار اور انصاف و انسانی حقوق کے بین الاقوامی فورم کے چیئرمین محمد احسن اونتو کی طرف سے دائر عرضداشت کی سماعت کے دوران جاری کی جس میں کالے قانون کے تحت نظربندکشمیریوں کو انکے گھروں کے قریب جیلوں میں منتقل کرنے کی استدعا کی گئی ہے ۔
The post مقبوضہ کشمیر سے بھارتی فضائیہ کیلئے بری خبر appeared first on Global Current News.
گوادر (جی سی این رپورٹ)گوادر کے ساحل پر مردہ حالت میں پائی گئی 34 فیٹ لمبی وہیل کو ماہرین کے جائزے سے قبل ہی دفنا دیا گیا۔باخبر ذرائع نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’شاید وہیل کو دفنانے میں جلد بازی اسلیے دکھائی گئی کہ اس کے جسم سے تعفن اٹھ رہا تھا اور قریب ہی سیکیورٹی چیک پوسٹ موجود تھی۔تاہم وہیل کے بارے میں متضاد دعوے سامنے آئے، عالمی ادارہ برائے تحفظ جنگلی حیات (پاکستان) کا کہنا تھا کہ یہ بلیو وہیل کا بچہ تھا جبکہ گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے منسلک ایک سمندری حیات کے ماہر کا کہنا تھا کہ یہ ایک بروڈی وہیل تھی۔رپورٹس کے مطابق وہیل کی ساحل پر آجانے کی اطلاع ملنے کے بعد بھی محکمہ فشریز کے کسی عہدیدار نے مذکورہ مقام کا دورہ نہیں کیا اور صرف تصاویر کی مدد سے وہیل کا جائزہ لیا گیا جو بظاہر سیکیورٹی اہلکاروں نے کھینچی تھیں۔ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے صدر محمد معظم خان کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ وہیل کی موت کے بارے میں مختلف اندازے موجود ہیں، مجھے یقین ہے کہ یہ وہیل مچھلی پکڑنے کے جال میں پھنس کر ہلاک ہوئی کیوں کہ اس کے کسی جہاز سے ٹکرانے کے کوئی شواہد نہیں ملے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری ٹیم نے مچھلی کو دفن کیے گئے مقام کی کھدائی کر کے اس کے گوشت کے نممونے اکٹھے کیے ہیں جنہیں ڈی این اے تجزیے کے لیے بین الاقوامی ماہرین کو بھیجا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ ماہی گیروں نے اس کے پیٹ سے عنبر اسود (ایک قسم کا چربیلا مادہ) حاصل کرنے کی کوشش کی جس سے وہیل کے مردہ جسم کو نقصان پہنچا، لیکن وہ اس میں کامیاب نہیں ہوئے کیوں کہ عنبر اسود صرف سپرم وہیل کی آنت میں پایا جاتا ہے۔معظم خان نے مزید بتایا کہ 2014 میں بھی اسی نسل کی ایک وہیل کراچی سے 39 کلومیٹر دور کھڈی کریک کے مقام پر بہہ کر آگئی تھی۔اور گزشتہ برس بلوچستان کے چرنا آئی لینڈ پر بھی ایک بڑی بلیو وہیل کی جھلک دیکھی گئی تھی۔واضح رہے کہ عالمی ادارہ برائے تحفظ فطرت (آئی یو سی این) وہیل کو معدومی فہرست میں در کرچکے ہیں جس کی موجودہ آبادی 10 سے 25 ہزار تک باقی رہ گئی ہے۔دوسری جانب گوادر ڈیولمپنٹ اتھارٹی کے اسسٹنٹ دائریکٹر ماحولیات عبدالرحمٰن جو ماہرِ سمندری حیات بھی ہیں، کا کہنا تھا کہ یہ ایک بروڈی وہیل تھی۔ان کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے غیر ملکی ساتھیوں کے ساتھ اس بات کی تصدیق کی ہے، بلیو اور بروڈی وہیل دونوں بالین نسل کی وہیل سے تعلق رکھتی ہیں اور انہیں بغیر دانتوں کی وہیل بھی کہا جاتا ہے جبکہ ان کی ساخت میں فرق بھی نہایت معمولی ہوتا ہےان کا کہنا تھا کہ مردہ وہیل 3 دن سے ایک ہفتے تک پرانی ہوسکتی ہے جو پیر کی رات بہہ کر ساحل پر آگئی تھی اور سے منگل کی صبح دیکھا گیا تاہم وہیل کی موت کی وجوہات کے حوالے سے حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا۔
The post یہ وہیل مچھلی کیسے ساحل پر آگئی، اس کے ساتھ کیا کیا گیا؟ appeared first on Global Current News.
اسلام آباد (جی سی این رپورٹ )قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف میں انکشاف ہوا ہے کہ چینی شہری پاکستانی خواتین سے شادی کے بعد ان کے جسم کے اعضا نکال لیتے ہیں۔ کمیٹی کا اجلاس چیئر مین ریاض فتیانہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ کمیٹی نے قومی اسمبلی میں اقلیتوں کی نشستوں میں اضافے اور خواتین پر تشدد سے متعلق سفارشات کی تیاری کے لئے ذیلی کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔ رکن قومی اسمبلی حسین طارق کنوینر ہوں گے۔قائمہ کمیٹی نے صوبوں اور وفاق سے خواتین پر تشدد کے واقعات کی مکمل تفصیلات طلب کرلیں۔ممبر کمیٹی شنیلا رتھ نے مذہب کی زبردستی تبدیلی کیخلاف قانون سازی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں خواتین پر تشدد کے خلاف بنائے گئے قوانین پرعملدرآمد نہیں ہو رہا، تشدد کیساتھ مذہب کی زبردستی تبدیلی بھی بڑھ رہی ہے۔ شنیلا رتھ نے انکشاف کیا کہ پنجاب میں خواتین چینی شہریوں سے شادیاں کر رہی ہیں، چینی شہری غریب بچیوں کو پیسے دیکر شادیاں کر رہے ہیں اور شادی کے بعد ان کے جسم کے اعضا نکال لیتے ہیں۔ممبر کمیٹی لعل چند نے کہا کہ چینی شہری جعلی طور پر مسلمان بن کر بچیوں سے شادیاں کررہے ہیں جب کہ ہندو بچیوں کے مسلمان ہوجانے کے جعلی سرٹیفکیٹ بھی بنائے جاتے ہیں۔ اجلاس میں ملتان اور چترال میں فوکر جہازوں کے حادثات پر معاوضوں کے حوالے سے جائزہ لیا گیا پی آئی اے کی جانب سے ائیر وائس مارشل نور عباس نے کمیٹی کو بتایا کہ حادثے کی صورت میں عالمی فلائٹ میں مرنے والوں کو 50لاکھ روپے فی کس اور سامان کا ایک ہزار روپے فی کلو دیا جاتا ہے ملتان حادثے کے وقت اندروں ملک مرنے والوں کو 40لاکھ رروپے ملنے کا ملکی قانون تھا ملتان حادثے میں دو جج بھی جاں بحق ہوئے تھے اس حادثے میں مرنے والوں کو 40لاکھ روپے فی کس دیا گیا جبکہ چترال حادثے میں ہلاک شدگان کے ورثہ کو 50لاکھ فی کس دیئے گئے۔ کمیٹی نے پی آئی اے کے حادثات میں متاثرہ افراد کو معاوضہ جات کی ادائیگی کا معاملہ آ ئندہ اجلاس تک موخر کردیا۔ اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری قانون ملائیکہ بخاری نے کہا کہ ملک بھر میں خواتین پر تشدد کے واقعات سامنے آرہے ہیں۔ گھریلو تشدد کے واقعات میں پولیس اور پراسیکیوشن کا رویہ مناسب نہیں ہے۔ کمیٹی کو اس معاملے پر غور کرنا چاہیے۔ چیئرمین کمیٹی نے وزارت قانون و انصاف کو ہدایت کی کہ وہ ایک ماہ میں تمام صوبائی حکومتوں اور صوبائی وزارت داخلہ سے خواتین پر تشدد، تیزاب گردی کے واقعات اور ان پر سزا سے متعلق معلومات فراہم کریں ۔ خواتین پر تشدد کے حوالے سے قوانین کو مربوط بنانے کی ضرورت ہے۔ وزارت قانون نے بتایاکہ پارلیمنٹ کی جانب سے قانون سازی کے بعد متعلقہ محکمے کی مشاورت سے قواعد وضوابط وضع کئے جاتے ہیں تاہم قانون کے بعد اس پرعملدرآمد کو جانچنے کا کوئی طریقہ کار موجود نہیں جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ تمام محکموں کو واضح ہدایات دیں کہ وہ قانون کے مطابق اپنے قواعد وضوابط وضع کریں جبکہ آئندہ قانون سازی میں بھی یہ شق شامل کی جائے کہ قانون سازی کے بعد مخصوص مدت میں قواعد وضوابط بنانا ضروری ہو گا۔
The post چینی شہری پاکستانی خواتین سے شادی کے بعد ان کیساتھ کیا کرتے ہیں؟خوفناک انکشافات سامنے آگئے appeared first on Global Current News.
لاہور(صبغت اﷲ چودھری)ہوشربا مہنگائی کی لہر جاری ہے، مارچ کے مہینے میں 18 سبزیوں، 10 پھلوں اور مرغی کے گوشت کی قیمت میں144 فیصد تک اضافہ ہو گیا۔یکم مارچ کو پیاز کی فی کلو قیمت 19 روپے تھی جو ایک ماہ کے دوران 42 فیصد اضافے کے بعد 27 روپے پر پہنچ گئی، اسی طرح لہسن چائنہ ڈیڑھ سو روپے فی کلو میں 30 روپے اضافے کے بعد 180 روپے پر پہنچ گیا، ادرک چائنہ کی قیمت156 روپے فی کلو میں 24 روپے کے اضافے سے 180 روپے ہو گئی۔پھلوں اور سبزیوں کے سرکاری اعداد و شمار کے تقابل کے مطابق کریلا 120 روپے کلو سے بڑھ کر 140 ، مٹر 28 سے 45 ، اروی 48 سے 50 اور کھیرا 32 سے 35 روپے کلو ہوگیا، اسی طرح پھول گوبھی کی قیمت میں 114 فیصد تک کا اضافہ ہوا جس کی قیمت 14سے 30 روپے کلو پر پہنچ گئی، جبکہ بند گوبھی 17 سے 23 ، شلجم 13 سے 23 ، مولی 12 سے 15 ، گاجر 17 سے 22 ، مونگرے 50 سے 60 ، میتھی 25 سے 28 روپے کلو ہو گئی۔اسی طرح موسمی پھلوں کی قیمتوں میں بھی اضافے کا رجحان جاری ہے، سیب کالا کلو پہاڑی ، میدانی اور ایرانی کی قیمتوں میں بھی بالترتیب 13 روپے، 69 اور 7 روپے کا ہوشربا اضافہ ہوا، سیب کالا کلو پہاڑی کی قیمت 122 سے 135 ، میدانی 77 سے 146 ، ایرانی 139 سے 146 جبکہ امرود48 سے 60 روپے کلو ہوگیا، کیلا اول 70 سے 75 ، دوم 44 سے 55 روپے درجن ہو گیا، کینو833سے 1250 روپے سینکڑہ ، مسمی 783 سے 1167 ، مالٹا 550 سے 792 روپے سینکڑہ ہو گیاجبکہ انار قندھاری کی قیمت 190 روپے سے 218 روپے کلوپر پہنچ گئی۔ اسی طرح مرغی کا گوشت 223 روپے فی کلو سے 238 روپے پر پہنچ گیا۔سرکاری اعداد و شمار کے علاوہ لاہور میں پرچون کی سطح پر خود ساختہ گراں فروشی کی شکایات بھی عام ہیں۔
The post عوام مہنگائی کی چکی میں پس گئے، کن کن چیزوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوا؟ appeared first on Global Current News.
اسلام آباد(طارق عزیز)وزیراعظم عمران خان نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے مطالبات پر عملدر آمد کے لئے مہلت طلب کر لی ، وفاقی حکومت کے قیام سے ایک سال مکمل ہونے تک بی این پی خاموشی سے وعدوں پر عملدرآمد کا انتظار کرے گی، مطمئن ہونے کی صورت میں ایگزیکٹو کونسل کا اجلاس بلا کر مزید حمایت کا فیصلہ کیا جائیگا ، مطالبات پورے نہ ہونیکی صورت میں حکومت کی حمایت سے دستبرداری کا اعلان کیا جاسکتا ہے، رپورٹ کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیراعظم عمران خان سے بی این پی کے سربراہ اختر جان مینگل نے حال ہی میں الگ الگ ملاقا ت کی جس میں انہوں نے اپنے مطالبات دہراتے ہوئے عملدرآمد نہ ہونے پر ناراضی کا اظہار کیا، اختر مینگل نے لاپتہ افراد کی بازیابی، گوادر ایئرپورٹ کا کنٹرول 18ویں ترمیم کے تحت صوبائی حکومت کو اختیارات دینے، سی پیک منصوبوں میں مقامی افراد کو روزگارکی فراہمی، انفراسٹرکچر، صحت ،پینے کے پانی کی فراہمی جیسے مطالبات سامنے رکھے ہیں، صدر نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ ان کے مسائل حل کئے جائیں گے، مطالبات کی منظوری کے لئے وفاقی حکومت باقاعدہ طریقہ کار کے تحت کام کرے گی جس کے نتائج ایک سال مکمل ہونے پر سامنے آئیں گے، لاپتہ افراد کے بارے میں بی این پی نے مطالبہ کیا کہ انہیں عدالتوں میں پیش کر کے ٹرائل کیا جائے، جرم ثابت ہونے پر سزا دی جائے تاکہ ورثا اورلواحقین کوبتایا جاسکے کہ عدالتی فیصلوں کے تحت انہیں سزائیں دی گئی ہیں ،وفاقی حکومت کے اقدامات پر اطمینان یا عدم اطمینان کا فیصلہ اختر جان مینگل کے بجائے 65 رکنی ایگزیکٹو کونسل کرے گی ،مطالبات پر عمل نہ ہونے کی صورت میں اگست 2019 میں بی این پی تحریک انصاف کی حمایت سے دستبردار ی کا اعلان کر سکتی ہے، اختر مینگل نے وزیراعظم کو آگاہ کر دیا ۔
The post بلوچستان نیشنل پارٹی کب تک عمران خان حکومت کی حمایت کریگی،مطالبات نہ ماننے کی صورت میں کیا قدم اٹھایا جائیگا appeared first on Global Current News.
لاہور(جی سی این رپورٹ) رحیم یار خان کے قریب یکم اپریل کو مال گاڑی کے حادثے کے بعد سے ٹرینوں کی آمد و رفت کا نظام بری طرح متاثر ہے۔مسافر ٹرینیں تاخیر سے پہنچنے اور نکلنے کے بعد اب معطل بھی کی جارہی ہیں، ریلوے حکام نے لاہور سے کراچی جانے والی قراقرم ایکسپریس معطل کردی اس سے قبل گزشتہ روز کراچی ایکسپریس بھی معطل کی گئی تھی۔ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ ٹرینوں کی آمد و رفت کی بحالی تک ہر روز ایک مسافر ٹرین معطل کی جائے گی۔لاہور اسٹیشن سے بزنس ایکسپریس 20 گھنٹے کی تاخیر کے بعد کراچی کے لیے روانہ ہوگئی، جسے کل سہہ پہر تین بجے روانہ ہونا تھا جب کہ قراقرم ایکسپریس میں بزنس ٹرین کے مسافر بھی سوار کیے گئے ہیں۔ریلوے ذرائع کا کہنا ہے کہ مال گاڑی کے ایک حادثے نے ریلوے کی تمام کارکردگی پر سوالیہ نشان لگا دیے، نئی ٹرینیں چلانے سے ریلوے کے پاس ریزرو میں انجن اور بوگیاں موجود نہیں۔ریلوے انتظامیہ نے وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کو آئندہ نئی ٹرینیں نہ چلانے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ بغیر سوچے نئی ٹرینیں نہ چلائی جاتیں تو ریزرو میں موجود انجنوں اور بوگیوں سے ٹرینوں کا نظام متاثر ہونے سے بچایا جا سکتا تھا۔
The post وزارت ریلوے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے،مسافر ٹرینوں کا نظام ٹھیک نہ ہوسکا appeared first on Global Current News.
حامد میر
کیا آپ جانتے ہیں کہ ذوالفقار علی بھٹو کے عدالتی قتل کے بعد راولپنڈی جیل میں ان کی لاش ایک فوٹو گرافر کے حوالے کر دی گئی اور یہ فوٹو گرافر لاش کا پاجامہ اتار کر بھٹو صاحب کے پوشیدہ اعضاء کی تصاویر بناتا رہا؟ اس جیل کے سکیورٹی انچارج کرنل رفیع الدین نے اپنی کتاب ’’بھٹوکےآخری 323دن ‘‘میں لکھا ہے کہ یہ فوٹو اس لئے بنوائے گئے تاکہ معلوم ہو سکے کہ ان کے ختنے ہوئے تھے یا نہیں؟ جنرل ضیاءالحق کی حکومت نے جیل حکام کو بتایا تھا کہ ذوالفقار علی بھٹو کی ماں ہندو تھی جسے ان کے والد نے زبردستی اپنی بیوی بنایا تھا اور بھٹو صاحب کا اصلی نام نتھا رام تھا تاہم کرنل رفیع الدین نے گواہی دی ہے کہ جب فوٹوگرافر نے بھٹو صاحب کے جسم کے درمیانی حصے کے بہت نزدیک سے فوٹو لئے تو پتا چلا کہ ان کا اسلامی طریقے سے ختنہ ہوا تھا۔ ذوالفقار علی بھٹو کی موت کو کئی دہائیاں گزر گئیں لیکن ان کی موت آج بھی ایک راز ہے۔ کرنل رفیع الدین نے لکھا ہے کہ جب بھٹو صاحب کو پھانسی دی گئی تو وہ بھوک ہڑتال پر تھے اور جیل میں ان پر کوئی تشدد نہیں کیا گیا تھا لیکن بیگم نصرت بھٹو اور محترمہ بے نظیر بھٹو کو یقین تھا کہ بھٹو صاحب کو پھانسی سے پہلے ہی قتل کردیا گیا تھا۔ بیگم نصرت بھٹو نے روزنامہ جنگ کے لئے مجھے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دینے کا دعویٰ کیا گیا لیکن ان کی گردن ٹوٹی نہ گردن پر پھانسی کا کوئی نشان تھا۔ یہ انٹرویو جی این مغل کی بیگم نصرت بھٹو کے بارے میں کتاب ’’مادرِ جمہوریت‘‘ میں شامل ہے۔1992ءمیں بیگم صاحبہ کا یہ انٹرویو شائع ہوا اور اسی زمانے میں صادق جعفری کی کتاب(WAS BHUTTO KILLED BEFORE HANGING?)’’کیا بھٹو کو پھانسی سے پہلے مار دیا گیا؟‘‘شائع ہوئی۔ اس کتاب میں ذوالفقار علی بھٹو کی نماز جنازہ پڑھانے والے مولوی محمود احمد بھٹو اور بھٹو خاندان کے ایک ملازم عبدالقیوم تنولی سمیت ایسے کئی عینی شاہدوں کے بیانات شامل ہیں جن کا دعویٰ تھا کہ ذوالفقار علی بھٹو کی گردن سلامت تھی اور پھانسی کا کوئی نشان نہیں تھا۔ 1979ء میں بریگیڈیئر تفضل حسین صدیقی آئی ایس پی آر کے سربراہ تھے۔ انہوں نے اپنے ایک نوجوان افسر کیپٹن صولت رضا کو ایک فلم ایڈیٹنگ کے لیے دی تھی جس میں بھٹو صاحب کا جسدِ خاکی نظر آ رہا تھا۔ صولت رضا بریگیڈیئر بن کر ریٹائر ہوئے تو انہوں نے ایک کالم میں لکھا کہ ’’یہ غسلِ میت سے پہلے کا منظر تھا‘‘۔ اسی کالم میں بریگیڈیئر (ر) صولت رضا نے لکھا کہ ’’اللہ شاہد ہے کہ پھانسی کے شارٹس اس فلم میں نہیں تھے‘‘۔ ایڈیٹنگ کے بعد یہ فلم میجر جنرل مجیب الرحمٰن کے حوالے کردی گئی۔ صولت رضا کی یہ گواہی ان کی کتاب ’’غیر فوجی کالم‘‘ میں محفوظ ہو چکی ہے۔ جنرل ضیاء الحق نے ذوالفقار علی بھٹو کے جسد خاکی کے فوٹو اور فلم کیوں بنوائی؟
جنرل ضیاء اچھی طرح جانتے تھے کہ وہ ایک ایسے شخص کو قتل کر رہے تھے جس کے لیے دنیا بھر سے جان بخشی کی اپیلیں کی جا رہی تھیں۔ ترکی کے وزیراعظم بلند ایجوت نے پیشکش کی تھی کہ اگر بھٹو کی جان بخش دی جائے تو بھٹو سیاست نہیں کریں گے اور ترکی کے مہمان بن کر رہیں گے لیکن بھٹو نے اس قسم کے کسی معاہدے میں کوئی دلچسپی ظاہر نہ کی۔ جنرل ضیاء یہ بھی جانتا تھا کہ مردہ بھٹو اس کے لیے زندہ بھٹو سے زیادہ خطرناک ثابت ہو سکتا ہے لہٰذا مردہ بھٹو کی کردارکشی کے لئے ان کے جسد خاکی کی بے حرمتی کی گئی۔ برہنہ جسم کی تصویریں اور فلم دیکھ کر جنرل ضیاء کو کتنا غصہ آیا ہو گا؟ کتنی مایوسی ہوئی ہوگی؟ بھٹو کے ختنوں نے بھی جنرل ضیاء کو شکست دے دی۔ بھٹو کی موت کے بعد سے مسلسل یہ نعرہ گونج رہا ہے ’’کل بھی بھٹو زندہ تھا آج بھی بھٹو زندہ ہے‘‘۔ بھٹو کے سارے دشمن مرگئے بھٹو آج بھی کیوں زندہ ہے؟ بھٹو کی موت نے پاکستان کو مضبوط نہیں کمزور کیا۔ جنرل ضیاء کہتا تھا کہ وہ بھٹو کے بارے میں عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کرکے قانون کی بالادستی قائم کرے گا لیکن جن ججوں نے بھٹو کی پھانسی کا فیصلہ دیا انہی میں سے ایک جج جسٹس نسیم حسن شاہ نے اپنی کتاب میں یہ اعتراف کیا کہ بھٹو کے ساتھ نا انصافی ہوئی تھی۔ بھٹو کے عدالتی قتل نے پاکستان کی روح پر ایسے زخم لگائے ہیں جو کئی دہائیاں گزر جانے کے باوجود مندمل نہیں ہوئے اور جب بھی کسی سیاستدان کے ساتھ نا انصافی ہوتی ہے تو اس کے حامی سقراط کو یاد کرتے ہیں یا بھٹو کو یاد کرتے ہیں۔ نوازشریف کی مثال ہمارے سامنے ہے۔ ایک زمانے میں وہ کہتے تھے کہ میں بھٹو کی بیٹی کا نام سننا پسند نہیں کرتا کیونکہ بھٹو نے پاکستان توڑا۔ جب انہیں عدالت نے نااہل قرار دیا تو ان کی جماعت مسلم لیگ (ن)نے نواز شریف کا بھٹو سے تقابل شروع کردیا۔ بھٹو کی اپنی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے لیڈروں کو بھٹو کے نظریات اور منشور میں زیادہ دلچسپی نہیں لیکن جب انہیں اپنے لیے خطرہ نظر آتا ہے تو یہ بھٹو کا نام لینے لگتے ہیں۔ آج کے سیاستدانوں کو بھٹو کی زندگی اور موت سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے۔ بھٹو کی غلطیوں میں بھی سبق ہے اور ان کے کارناموں میں بھی سبق ہے۔
ذوالفقار علی بھٹو کی سب سے بڑی غلطی یہ تھی کہ 1970ءکے انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے والی جماعت عوامی لیگ کے ساتھ وہ کوئی سمجھوتہ نہ کر سکے۔ انہیں اقتدار اکثریتی جماعت کے حوالے کرنے کا مطالبہ کرنا چاہیے تھا لیکن اکثریتی جماعت کے خلاف ملٹری آپریشن ہو گیا اور پاکستان ٹوٹ گیا۔ ٹوٹے پھوٹے پاکستان کا وزیراعظم بننے کے بعد انہوں نے بلوچستان میں نیپ کی حکومت برطرف کی، نیپ پر پابندی لگائی اور فوجی آپریشن کی منظوری دی۔ حکومت میں آنے کے بعد انہوں نے پیپلز پارٹی کو منظم کرنے پر توجہ نہ دی، پرانے ساتھیوں کو نظر انداز کیا اور مفاد پرستوں کو اپنے ارد گرد اکٹھا کر لیا۔ مشکل وقت آیا تو یہ مفاد پرست غائب ہو گئے۔ 1973ءکا متفقہ آئین بھٹو کا سب سے بڑا کارنامہ ہے جس نے آج بھی پاکستان کو قائم رکھا ہوا ہے لیکن ان کا اصل جرم ایٹمی پروگرام تھا۔ ہیوی مکینیکل کمپلیکس ٹیکسلا تھا۔ آئی ایس آئی کے ایک افسر بریگیڈیئر (ر) سید ارشاد ترمذی نے اپنی کتابPROFILES OF INTELLIGENCE میں صاف صاف لکھا ہے کہ انہوں نے خود واشنگٹن سے پاکستان میں امریکی سفارت خانے کو بھیجا جانے والا وہ خفیہ پیغام پکڑا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ بھٹو کی موت کو یقینی بنایا جائے۔ آگے چل کر بریگیڈیئر ترمذی نے دستاویزی شہادتوںکے ساتھ لکھا ہے کہ بھٹو کا اصل جرم پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو آگے بڑھانا تھا اور اسی لیے جنرل ضیاء الحق نے امریکہ کے حکم پر سپریم کورٹ کے ساتھ مل کر بھٹو کو پھانسی کے گھاٹ اتار دیا۔
ذوالفقار علی بھٹو اگر چاہتے تو ڈیل کر سکتے تھے۔ رہائی پا سکتے تھے لیکن انہوں نے بہت سوچ سمجھ کر موت کو گلے لگایا۔ وہ جیل میں لکھی گئی کتاب ’’اگر مجھے قتل کر دیا گیا‘‘ میں لکھتے ہیں، میں تاریخ کے ہاتھوں مرنے کے بجائے فوج کے ہاتھوں مرنا پسند کروں گا۔ اگر وہ ڈیل کر لیتے تو فوج کے ہاتھوں بچ جاتے اور تاریخ کے ہاتھوں مارے جاتے۔ ذوالفقار علی بھٹو کا ایک اور کارنامہ بے نظیر بھٹو تھیں۔ انہوں نے اپنی سیاسی وراثت اپنی بیٹی کے حوالے کرکے ایک ایسا فیصلہ کیا جو ان کی سیاسی بقا کی ضمانت بنا۔ محترمہ بے نظیر بھٹو کی جرأت و بہادری نے بھی بھٹو کو زندہ رکھا اور پھر بے نظیر بھٹو بھی اسی شہر میں ماری گئیں جہاں ان کے والد کو مارا گیا تھا۔ باپ اور بیٹی نے بہادری سے موت کو گلے لگا کر اپنی غلطیوں کا کفارہ ادا کیا اور ہمیشہ کے لیے امر ہو گئے۔ یہ دونوں تو آج بھی زندہ ہیں۔ اب ذرا اس کے بارے میں سوچئے جو بھٹو کے جسد خاکی کے فوٹو بنوا رہا تھا۔ اسے بھی انہوں نے مروا دیا جن کے حکم پر اس نے بھٹو کو مارا تھا۔ اللہ معاف کرے موت کے بعد اس کا جسد خاکی کسی فوٹو کے قابل نہ تھا۔
The post بھٹو کے عدالتی قتل کے بعد لاش کس کے حوالے کی گئی، اس نے لاش کے ساتھ کیا کچھ کیا؟شرمناک انکشافات سامنے آگئے appeared first on Global Current News.
گڑھی خدا بخش(جی سی این رپورٹ)سابق وزیراعظم اور پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کی 40ویں برسی آج گڑھی خدابخش میں انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جائیگی ، گڑھی خدا بخش میں جلسے کی تیاریاں مکمل، 6 ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات، 58 واک تھرو گیٹس اور 88 سی سی ٹی وی کیمرے لگا د ئیے گئے ،برسی تقریبات میں شرکت کے لئے بلاول بھٹو ، آصف زرداری، بختاور بھٹو ، آصفہ بھٹو سمیت دیگر مرکزی و صوبائی رہنما گڑھی خدابخش پہنچ گئے ،لاڑکانہ میں پیپلز پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس، گھوٹکی میں 12 اپریل کو جلسے کا اعلان کردیا ، پیپلز پارٹی کی جانب سے گڑھی خدابخش میں آج جلسہ عام ہو گا جس کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں ،جلسے سے بلاول بھٹو ، آصف زرداری اور دیگر رہنما خطاب کریں گے ، ملک بھر سے ہزاروں کارکن گڑھی خدابخش پہنچ گئے ،بھٹو خاندان کی قبور کے کمپلیکس اور جلسہ گاہ میں جانے کے لئے لوگوں کو 58 واک تھرو گیٹس سے گزرنا پڑے گا ، 88 سی سی ٹی وی کیمرے بھی لگائے گئے ہیں ، برسی کے حوالے سے آج صبح قرآن خوانی اور فاتحہ خوانی کے بعد لنگر تقسیم کیا جائے گا، پی پی پی کا جلسہ دوپہر دو بجے ہوگا ،پیپلزپارٹی راولپنڈی کے زیر اہتمام بھٹو شہید کی برسی کے موقع پر آج جناح پارک کچہری میں شام چار بجے تقریب منعقد کی جائے گی جس میں بھٹو شہید کے ایصال ثواب کےلئے قرآن خوانی ہوگی جبکہ شام 6 بجے بلاول بھٹو ٹیلی فونک خطاب کریں گے ، دوسری جانب پی پی پی سندھ کے صدر نثار کھوڑو کی صدارت میں اہم اجلاس وزیر اعلٰی سندھ کے مشیر محمد بخش مہر کے گھر (خان گڑھ میں) ہوا ، اجلاس میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے رکن سندھ اسمبلی علی گوہر مہر کی تجویز پر فیصلہ کیا گیا کہ طاقت کا بھرپور مظاہرہ کرنے کے لئے گھوٹکی میں 12 اپریل کو جلسہ ہوگا جس سے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کلیدی خطاب کریں گے ،بلاول بھٹو زرداری نے برسی کے موقع پر پیغام میں کہا کہ ملکی تعمیر و قوم سازی کے عمل میں قائدِ عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کا کردار وسیع و بے مثال ہے، یہی وجہ ہے کہ ان کی شہادت کو 40 برس گزرنے کے باوجود وہ عوام کے دلوں میں زندہ ہیں، آج کا دن ہمیں یہ بھی یاد دلاتا ہے کہ قائد عوام کا خونِ ناحق آج بھی انصاف کا طالب ہے ،آج کی صورتحال ہر پاکستانی سے تقاضا کرتی ہے کہ ملک میں پارلیمان بالادستی اور دستور و قانون کی پاسداری کو یقینی بنانے کے لئے آگے بڑھیں ، یہی فکرِ بھٹو ہے سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ استحصالی قوتوں کے خلاف جنگ جاری رہے گی، انہوں نے کہاکہ قائد عوام نے کچلے ہوئے طبقات کو سوچنے کے لئے شعور ،بولنے کے لئے زبان اور فخر سے سر اٹھاکر جینے کا ڈھنگ سکھا کر استحصالی قوتوں کو شکست دی تھی، ان شکست خوردہ استحصالی قوتوں نے پیپلز پارٹی کی قیادت کے ساتھ عوام کو بھی انتقام کا نشانہ بنایا ،اقتدار کی حوس میں اندھوں نے اپنے ناجائز اور غیر اصولی اقتدار کی خاطر ملک کی آزادی گروی رکھی،انہوں نے کہا قائد عوام کے نقش قدم پر چل کر ان کے پاکستان کو غربت، جہالت استحصال اور ہر طرح کی شدت پسندی سے پاک کرنے کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
The post ذوالفقار علی بھٹو کی 40ویں برسی آج،گڑھی خدا بخش میں تیاریاں مکمل، کیا کیا انتظامات کئے گئے ہیں،کون کون خطاب کریگا؟ appeared first on Global Current News.
کوئٹہ(جی سی این رپورٹ) چوروں نے مشرقی بائی پاس پر ایک ہی رات میں 83 دکانوں کا صفایا کردیا۔اتوار کی شب کوئٹہ کے علاقے مشرقی بائی پاس اور پشتون آباد میں چوری اور ڈکیتی کی اجتماعی وارداتوں نے پولیس کی کارکردگی کی قلعی کھول دی ہے۔اس واردات میں چوروں کے گروپ نے تقریباً 500 میٹر کےعلاقے میں 83 دکانوں کا صفایا کیا اور لاکھوں روپے مالیت کا سامان لوٹ کر فرار ہوگئے۔صدر انجمن تاجران بلوچستان کا کہنا ہے کہ ایک ہی رات میں اور ایک ہی چوک پر 83 دکانیں لوٹ لی گئیں لیکن پولیس، انتظامیہ اور ایگل فورس سوتی رہی جب کہ اس علاقے میں تین پولیس اسٹیشن قائم ہیں۔صوبائی دارالحکومت میں گاڑیوں اور موٹرسائیکل چھیننے اور چوری کرنے کے واقعات میں بھی مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور ایک ماہ کے دوران شہریوں کو 60 سے زائد قیمتی گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں سے محروم ہونا پڑا۔دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کوئٹہ میں بڑھتی ہوئی جرائم کی وارداتوں کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ ایس ایچ اوز سمیت دیگر افسران کے خلاف کارروائی کی ہدایت بھی کی تاہم اب تک نہ تو کوئی کارروائی ہوئی نہ کوئی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔
The post appeared first on Global Current News.
اسلام آباد(جی سی این رپورٹ)وفاقی حکومت نے نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے۔اسلام آباد میں صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ ادائیگیوں کے توازن کے لیے دو آپشنز ہیں، ایک آپشن دیوالیہ ہونے کا ہے اور دوسرا آئی ایم ایف کا پروگرام لینے کا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر دیوالیہ ہوتے ہیں تو پاکستانی روپے کی قدر بہت کم ہو جائے گی اور ملک میں سرمایہ کاری بھی متاثر ہو گی۔ان کا کہنا تھا کہ ہم آئی ایم ایف کے پاس جا کر اصلاحات لائیں گے، حکومت کی کوشش ہو گی کہ کمزور طبقے پر کوئی بوجھ نہ پڑے۔وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومتی وسائل وہاں لگائیں گے جہاں روزگار کے مواقع پیدا ہوں اور سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہو۔پیپلز پارٹی اور ن لیگ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ ماہرین معاشیات کہتے ہیں پیپلز پارٹی کے دور میں بے روزگاری میں اضافہ ہوا۔انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن کے دور میں بے روزگاری میں مزید اضافہ ہوا، پاکستان کی تاریخ میں صرف ن لیگ کے دور میں ملکی برآمدات میں کمی ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ میڈیا کہتا ہے میں اسحاق ڈار کی پالیسیوں کی پیروی کر رہا ہوں، اسحاق ڈار کہتے ہیں اسد عمر نے معیشت تباہ کر دی۔اسد عمر نے کہا کہ ڈالر کی قدر میں اضافہ 19 ارب ڈالر کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے باعث ہوا، ڈالر کی قیمت اس کی طلب میں اضافے کے باعث بھی بڑھی۔ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ حکومت کے آخری 7 ماہ میں ڈالر کی قیمت 105 سے بڑھ کر 127 روپے ہوئی جب کہ ہمارے دور میں ڈالر کی قیمت میں 14 سے 15 روپے کا اضافہ ہوا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کی مدت مکمل ہونے تک معاشی اعشاریے ن لیگ کی نسبت بہتر ہوں گے۔اسد عمر کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت نے برآمدی شعبے کے لیے گیس اور بجلی سستی کی، رواں ماہ برآمدات کے شعبے میں بہتری آئے گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے برآمد کندگان کو ٹیکس ریفنڈز جاری کیے، معیشت کی بہتری کے لیے بنیادی اصلاحات کر رہے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ن لیگ کو معلوم ہو گیا تھا مستقبل میں ان کا حکومت میں آنے کا کوئی چانس نہیں، ن لیگ حکومت ہر شعبہ میں اربوں روپے کا خسارہ چھوڑ کر گئی۔سابق وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان کے دور میں پی آئی اے کو پاکستان کی تاریخ کا ریکارڈ 70 ارب روپے کا خسارہ ہوا۔انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کی فیملی اسٹیل کے کاروبار سے منسلک ہے، دبئی اور جدہ میں نواز شریف فیملی کی اسٹیل ملز سونا اگلتی ہیں جب کہ نواز شریف کے دور میں پاکستان اسٹیل مل بند ہوئی۔اسد عمر نے کہا کہ 30 سال میں 12 آئی ایم ایف پروگرام لیے گئے، گزشتہ حکومتیں ملک کو بحرانوں میں دھکیل گئیں۔ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے بھی آئی ایم ایف کے پروگرام سے حکومت شروع کی تھی، ہم بھی آئی ایم ایف پروگرام سے شروعات کر رہے ہیں، ہماری حکومت کے آخر میں ن لیگ کے دور کا موازنہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ ہو گا لیکن آئی ایم ایف پہلے کی نسبت کم سخت شرائط پر بات چیت کر رہا ہے۔وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کرنسی کی مضبوطی اچھی معیشت جانچنے کا پیمانہ نہیں ہے، نقصان تب ہوتا ہے جب مصنوعی طریقے سے روپے کی قیمت مستحکم رکھی جائے۔ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے حوالے سے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ جو لوگ ٹیکس ایمنسٹی سے فائدہ نہیں اٹھائیں گے ان کے خلاف کارروائی ہو گی۔انہوں نے کہا کہ بے نامی اکاؤنٹس معاملے پر اسٹیٹ بینک اور ایف بی آر کے درمیان اختلاف ختم ہو گئے ہیں۔وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بے نامی اکاؤنٹس پر نوٹسز جاری کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ گرے اکانومی کا درست اندازہ نہیں لیکن اس کا حجم بہت زیادہ ہے۔اسد عمر نے کہا کہ رواں مالی سال میں 2900 ارب روپے کے خسارے بنتے ہیں لیکن ہم حکومت بجٹ خسارہ کم کرنے کے اقدامات کر رہے ہیں۔زیر سمندر تیل نکلنے سے متعلق سوال پر اسد عمر کا کہنا تھا کہ ابھی صرف 3500 میٹر ڈرلنگ ہوئی ہے، زیر سمندر تیل نکل گیا تو یہ بہت بڑی کامیابی ہو گی۔
The post نان کسٹم پیڈ گاڑیاں رکھنے والے ہوشیار ہو جائیں،،حکومت نے بڑے اقدام کا فیصلہ کرلیا appeared first on Global Current News.
اسلام آباد(جی سی این رپورٹ)پاکستان نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی فوج کی جانب سے شہری آبادی پر بلااشتعال فائرنگ پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفترخارجہ طلب کرلیا۔ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کے مطابق بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفترخارجہ طلب کرکے ایل او سی پر سیزفائر کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا گیا۔ ترجمان نے بتایا کہ بھارتی فوجی ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر شہری آبادیوں کا نشانہ بنارہے ہیں اور بھارت کی جانب سے یکم اور دو اپریل کو ایل او سی پر فائرنگ سے چار شہادتیں ہوئیں، بھارتی فوجیوں نے شہریوں کی ایک بس کو بھی نشانہ بنایا۔ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارت 2017 سے مسلسل سیزفائر معاہدے کی خلاف ورزیاں کررہا ہے، بھارت کی خلاف ورزیاں خطے کے امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔یاد رہے کہ یکم اپریل کو بھارتی فوج کی جانب سے راولا کوٹ سیکٹر رکشکری پر بلا اشتعال فائرنگ کی گئی جس میں صوبیدار محمد ریاض، لانس حوالدار عزیز الله اور سپاہی شاہد منصب نے جام شہادت نوش کیا۔ دو اپریل کو بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول پر کھوئی رٹہ سیکٹر میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 18 سالہ نوجوان شہید اور 3 خواتین زخمی ہوئیں۔
The post فوجیوں کی شہادت،پاکستان نے بھارت کیخلاف بڑا قدم اٹھا لیا appeared first on Global Current News.
لاہور(جی سی این رپورٹ)لاہور کے سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کے لئےمفت ٹیسٹ کی سہولت ختم کر دی گئی،ٹیسٹوں کی فیسوں میں بھی اضافہ کردیا گیا ،مریض پریشان ہوگئے ۔لاہور کے سرکاری اسپتالوں سے مفت ٹیسٹ کی سہولتختم ہوئی ،اب او پی ڈی میں آنے والےاور اسپتالوں میں داخل مریضوں کوہرٹیسٹ کا بل ادا کرنا پڑ رہاہے۔مریضوں کاکہناہےکہ معمولی بلڈ ٹیسٹ ہو یا ایکسرے ، سبھی کی فیسیں وصول کی جا رہی ہیںجبکہ ٹوکن سسٹم اور طویل قطار کی خواری الگ ہے۔مریضوں نے یہ شکوہ بھی کہاکہ میو اسپتال میں ٹوکن دینے والا ملازم ڈیوٹی سے غائب ہے،صرف ٹوکن کےلئے غریب مریضوں کو طویل انتظار کرنا پڑتا ہے۔دوسری طرف میو اسپتال میں ٹیسٹوں کی ڈیوٹی پر مامور ملازمین نےبتایاکہ اب کوئی بھی ٹیسٹ مفت نہیں ہوتا۔مریضوں اور ان کے لواحقین کاکہناہےکہ مہنگی ادویات کے بعد ٹیسٹوں کی بڑھتی فیسوں نےکمر توڑ کر رکھ دی،ٹوکن کیلئے مردوں اور خواتین کو کئی کئی گھنٹےقطاروں میں لگنا پڑتا ہے، انہوں نے مفت ٹیسٹ کی سہولت برقرار رکھنے کا مطالبہ کیا۔
The post تحریک انصاف حکومت کا ایک اور کارنامہ،غریب مریضوں کو خون کے آنسو رلا دیئے appeared first on Global Current News.
کراچی (جی سی این رپورٹ)بڑھتی ہوئی مہنگائی نے عوام کے ہوش اڑا دیئے، ملک میں سونے کی قیمت بھی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔فی تولہ سونےکی قیمت میں ایک ہزار روپے کا اضافہ ہوگیا۔جس کے بعد سونے کی فی تولہ قیمت 72 ہزار 200 روپے ہوگئی ہے۔عالمی مارکیٹ میں سونے کی قدر 3 ڈالر اضافے سے 1294 ڈالر فی اونس ہوگئی ہے۔
The post سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر appeared first on Global Current News.
راولپنڈی(جی سی این رپورٹ)آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 40 بریگیڈئیرز کی میجر جنرل کے عہدے پر ترقی کی منظوری دے دی۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کےمطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت آرمی پروموشن بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں پاک فوج کے 40 افسران کی بریگیڈئیر سے میجر جنرل کے عہدے پر ترقی کی منظوری دی گئی جب کہ ترقی پانے والوں میں آرمی میڈیکل کور کے 11 بریگیڈیئرز بھی شامل ہیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق ترقی پاکر میجر جنرل بننے والوں میں ظفراقبال مروت، شاکراللہ خٹک، محمد اویس دستگیر، عامر نوید، محمد اعجاز مرزا، تبسم حبیب، محمد شجاع انور، دلاور خان، سرفراز احمد،آصف محمود گورایہ،کمال اظفر اور محمد علی خان شامل ہیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق کاشف آزاد، ماجد جہانگیر، اظہر وقاص، عاکف اقبال، عمر احمد بخاری، محمد احسن خٹک، عنایت حسین، عادل یامین، محمد حسن خٹک، محمد عامر نجم، محمد عقیل اور کامران احمد ستی، سید امداد حسین شاہ، کاشف ظفر، خرم انور قادری اور احمد شریف چوہدری کو بھی میجر جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی ہے۔آرمی میڈیکل کور میں بریگیڈئیر سے میجر جنرل کے عہدے پر ترقی پانے والوں میں محمد علیم، احسن الطاف، سید نصرت رضا،کرامت حسین شاہ بخاری، فرخ سعید، قدرت اللہ ملک، عامر اکرم، شاہد حمید چوہدری، محمد قاسم بٹ، فرحان طیب اور محمد افشین اقبال شامل ہیں۔
The post پاک فوج میں ترقیاں،کتنی بریگیڈئرز میجر جنرل بن گئے؟ appeared first on Global Current News.
اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے قومی ادارہ صحت (این ایچ ایس) عامر محمود کیانی نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر ادویات بنانے والی کمپنیوں کے خلاف ملک بھر میں کریک ڈاؤن کا حکم دے دیا۔نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ’حالانکہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان(ڈریپ) اس معاملے کو دیکھ رہی ہے لیکن بحیثیت حکومتی نمائندے کہ عوام کو ریلیف پہنچانا میری ذمہ داری ہے اور میں ان کو جوابدہ ہوں‘۔انہوں نے مزید کہا کہ میں بذاتِ خود اس معاملے کا جائزہ لے ہوں اور ادویات کی قیمتوں میں غیر قانونی اور بلاجواز اضافہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔عامر کیانی کا کہنا تھا کہ ’کچھ کمپنیوں کو ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی اجازت دی گئی تھی لیکن دیکھا گیا کہ کچھ دوسری کمپنیوں نے خود سے قیمتوں میں اضافہ کیا‘۔’میں انہیں نہیں چھوڑوں گا کیوں کہ اس کی وجہ سے مریضوں کو پریشانی کا سامنا ہے، اس کے علاوہ ہم نے ایک آنلائن سہولت بھی متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے ذریعے عوام قیمتوں کی تصدیق کرسکیں گے۔واضح رہے کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافے سے حکومت کو سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔قومی ادارہ صحت کی جانب سے ڈریپ کے صوبائی آفسز کو لکھے گئے خط کے مطابق اس طرح کی شکایات موصول ہوئیں ہیں کہ ادویات کی صنعت میں موجود کچھ بددیانت عناصر نے اپنی ادویات کی قیمت وفاقی حکومت کی جانب سے مقرر کردہ قیمتوں سے بڑھادی۔مراسلے میں کہا گیا کہ حال ہی میں وفاقی حکومت نے 889 ادویات کی زیادہ سے زیادہ قیمت مقرر کی تھیں اور اس میں 9 فیصد تک مزید اضافے کی اجازت دی گئی تھی۔اس سلسلے میں ڈریپ افسران کو مارکیٹ میں زیادہ سے زیادہ خوردہ قیمتوں کی نگرانی کرنے کی بھی ہدایت کی گئی تھی تا کہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ ادویات کی مقررہ قیمتوں سے زیادہ رقم نہ لی جائے۔اس کے علاوہ یہ بھی ہدایت کی گئی کہ اسٹاک کی گئی اور پہلے سے برآمد کی گئی ادویات 10 جنوری کے نوٹفکیشن سے پہلے کی قیمتوں پر ہی فروخت کی جائیں۔اس حوالے سے صوبائی دفاتر کو کہا گیا کہ ان ہدایات پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف ڈرگ ایکٹ 1976 اور ڈریپ 2012 کے تحت کارروائی کی جائے۔سیکریٹری این ایچ ایس زاہد سعید نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر سوشل میڈیا پر سخت تنقید کی گئی لیکن زیادہ تر معاملات میں قیمتوں میں اضافہ ڈریپ نے مشکلات کے سبب کیا۔
The post ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ،حکومت کو بالآخر خیال آگیا،بڑا حکم دیدیا appeared first on Global Current News.
حکومتی وزرا نے اس بجٹ کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ نئے قرض پروگرام کے حصول کے لیے اضافی ٹیکس عائد کرنا آئی ایم ایف کی شرائط ...
جملہ حقوق ©
WAKEUPCALL WITH ZIAMUGHAL
Anag Amor Theme by FOCUS MEDIA | Bloggerized by ZIAMUGHAL